• news

پاکستان کیساتھ تجارت، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پر عزم ہیں امریکی سفیر 

کراچی (این این آئی) پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات کو اجاگر کرنے فریم ورک برائے امریکا-پاکستان ”سبز اتحاد“کے ذریعے مضبوط دو طرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کراچی کا دورہ کیا۔ سفیر بلوم نے سرکاری حکام، امریکن بزنس کونسل، اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، پاکستان کونسل آن فارن ریلیشنز اور پاکستان نیول اکیڈمی کے ساتھ بھی مصروف رہے۔ایمبیسڈر بلوم اور قونصل جنرل ٹیریو نے کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر سیاسی، کاروباری اور سول سوسائٹی کے رہنماں کے ساتھ 247 ویں امریکی یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کی۔ استقبالیہ پر اپنے تاثرات میں، سفیر بلوم نے کہا، "میں اس قابلِ ذکر ملک میں رہنے اور خدمت کرنے کا موقع ملنے پر شکر گزار ہوں۔ امریکیوں اور پاکستانیوں میں بہت کچھ مشترک ہے اور بہت سی مشترکہ کامیابیاں ہیں جن پر فخر کرنا چاہیے۔ ایک ساتھ ملکر، ہم اپنی دونوں قوموں کے لیے زیادہ مستحکم، سبز اور خوشحال مستقبل کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے اپنی ملاقات میں سفیر بلوم نے امریکہ پاکستان تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کو وسعت دینے کے مواقع اور دیگر مشترکہ ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔ سفیر نے جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کمانڈ سینٹر کا بھی دورہ کیا اور COMCOAST کے کمانڈر ریئر ایڈمرل راجہ رب نواز سے ملاقات کی تاکہ خطے میں میری ٹائم امن اور استحکام کے لیے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھایا جا سکے۔اوورسیزانویسٹرزچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، امریکن بزنس کونسل اور دیگر صنعتی رہنماں کے ساتھ اپنی ملاقاتوں میں، سفیر بلوم نے کہا کہ کس طرح امریکہ اور پاکستان دونوں ممالک کے لیئے نجی شعبے کی زیر قیادت، مساوی اور پائیدار اقتصادی ترقی کو مزید سہولت فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ، "ہم دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں، خاص طور پر فریم ورک برائے امریکا-پاکستان "سبز اتحاد" جو پاکستان میں موسمیاتی سمارٹ زراعت اور نجی شعبے کی زیر قیادت ملکی ترقی کو فروغ دینا چاہتا ہے۔" امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا دوطرفہ تجارتی شراکت دار ہے اور پاکستان کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے سب سے بڑے ذرائع میں سے ایک ہے، گزشتہ سال پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن