محکمہ لائیوسٹاک ، چینی کمپنی کا جانوروں کی بیماریاں کنٹرول کیلئے تعاون پر اتفاق
لاہور(نیوزرپورٹر) محکمہ لائیوسٹاک اور چینی کمپنی رائل گروپ نے پنجاب میں جانوروں کی بیماریاں کنٹرول کرنے میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلے میں انسٹی ٹیوٹ آف ویٹرنری ریسرچ لاہور میں آج نگران وزیر لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ ابراہیم حسن مراد کے ساتھ وائس پریذیڈنٹ رائل گروپ آف چائنہ مسٹر تھنگ سوئیچن کی قیادت میں چینی لائیوسٹاک ماہرین کے ایک وفد نے ملاقات کی۔ سیکرٹری لائیوسٹاک پنجاب مسعود انور اور دیگر متعلقہ افسر بھی موجود تھے۔ چینی کمپنی رائل گروپ نے پاکستان سے تازہ گوشت درآمد کرنے میں اشتراک میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر تھنگ سوئیچن نے کہا کہ بیف درآمد کرنے سے پہلے پاکستان میں مویشیوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رائل گروپ چین کی 10 بڑی لائیوسٹاک کمپنیوں میں شامل ہے۔ چینی وفد کی آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ منہ کھر سمیت دیگر بیماریوں کی ویکسین کی تیاری میں چین کا پاکستان پر تعاون خوش آئند ہے۔ چینی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ ابراہیم مراد نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی 75 سال کے دوران انتہائی گہری ہوچکی ہے۔ لائیوسٹاک پنجاب کی دیہی معیشت کا انتہائی اہم جزو ہے۔ جانوروں کو بیماریوں سے بچا کر لائیوسٹاک کے اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ پنجاب سے گوشت کی برآمد وزیراعلی محسن نقوی کا فوکس ہے۔ پاکستان کو زرمبادلہ میں کمی دور کرنے کیلئے حلال گوشت کی بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنا حصہ وصول کرنا چاہیے۔ اس موقع پر سیکرٹری لائیوسٹاک مسعود انور نے کہا کہ منہ کھر کی ویکسین کی تیاری میں چینی تعاون اہم پیشرفت ہے۔ اگست یا ستمبر میں چینی ٹیم دوبارہ پنجاب کا دورہ کر کے پیشرفت کا جائزہ لے گی۔ اجلاس کے دوران چینی وفد نے ویکسین کی تیاری کیلئے مخصوص علاقے میں جگہ اور سہولیات فراہم کرنے کی درخواست کی۔ فریقین کی جانب سے تیز پیشرفت کیلئے فوکل پرسن تعینات اور ورکنگ گروپ قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔نگران صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ سپیشل ڈیری اکنامک زون کی تیاری کی تجاویز پر بھی غور کریں گے۔ میٹ ایکسپورٹ بڑھا کر لائیوسٹاک کو معیشت کا انجن بنائیں گے۔