بجٹ کی منظوری سے پہلے 215ارب روپے کے ٹیکس لگاناشرمناک :جاوید قصوری
لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیرجماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بجٹ کی منظوری سے پہلے ہی آئی ایم ایف کو خوش کرنے کیلئے 215ارب روپے کے مزید ٹیکس لگاناشرمناک اقدام ہے۔ 13جماعتوں کے اتحاد نے آئی ایم ایف اور استعمار کی غلامی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ جب تک عوام ان نا اہلوں کو مسترد نہیں کریں گے۔ ان کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔قوم نے سب کو آزما لیا ہے اب وقت آگیا ہے کہ جماعت اسلامی کو موقع دیا جائے۔جماعت اسلامی اگر خیبر پی کے کو قرض فری صوبہ بنا سکتی ہے تو پاکستان کو بھی آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں کے چنگل سے چھٹکارہ دلا سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور اور گوجرانوالہ میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط پر عمل درآمد کرتے ہوئے پراپرٹی کی خریدوفروخت پر ٹیکس ایک سے بڑھا کر 2 فیصد کر دیا ہے۔ اضافی ٹیکس سے مزید 45 ارب حاصل ہو ں گے۔ کھاد پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد سے حکومت کو 35 ارب روپے کی اضافی آمدن ہو گی۔ وفاقی حکومت بجٹ میں پہلے ہی 200 ارب روپے وصول کر رہی تھی۔ اب نئے بجٹ میں کل 415 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ مٹھی بھر اشرافیہ نے 24کروڑ عوام کو آئی ایم ایف شکنجے دے رکھا ہے۔ حکمرانوں نے اپنے شاہانہ اخراجات کو پورا کرنے کیلئے قوم کو مسائل اور بالخصوص مہنگائی کی دلدل میں گردن تک دھنسا دیا ہے۔ ایک طرف جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں تو دوسری جانب مسالہ جات، گھی اور دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں غریب عوام کی قوت خرید سے باہر ہو گئیں ہیں۔