• news

پاکستان کیساتھ مذاکرات جاری رکھیں گے،چیف مشن آئی ایم ایف: معاملات طے پاجائیں گے، اسحاق ڈار

لاہور (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرح سود بڑھانے کی شرط پوری کر دی ہے، امید ہے قوم کو اچھی خبر ملے گی، اگلے ایک دو دن اہم ہیں۔ آئی ایم ایف سے معاملات طے ہو جائیں گے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ مراعات بل قومی اسمبلی سے پاس نہیں ہونے دیں گے۔ دفاعی اخراجات کم کرنے کی گنجائش نہیں، سول سروسز کے اخراجات میں کچھ کمی کی گنجائش ہے۔ حکومت نے کفایت شعاری کے اقدامات کیے ہیں۔ این ایف سی کے شیئر نے بھی وفاقی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت تمام ججز کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی سمری بھیجی ہوئی ہے۔ وزیر اعظم اپنی ایڈوائس صدر مملکت کو بھیجیں گے اور نوٹس ہو جائے گا۔ پچھلے چار پانچ سال میں روپے کا بیڑہ غرق ہوا۔ عوام پر مہنگائی کا بوجھ تھا اور ہے۔ ہم آمدنی سے زائد خرچ کرتے ہیں۔ پچھلے 5 سال میں قرضے دوگنا ہو گئے۔ حکومت نے کفایت شعاری کے اقدامات کئے ہیں۔ این ایف سی کے شیئرز نے بھی وفاقی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ وفاقی حکومت کے پاس پیسہ نہیں ہے۔ ہمیں نئے این ایف سی میں کوئی سپیس نکالنا پڑے گی۔ معیشت کو ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے۔ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے میثاق معیشت کرنا پڑے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فلائٹس پر پابندی ہٹوانے کی کوشش جاری ہے۔ ستمبر میں پابندی ہٹ جائے گی۔ سول ایوی ایشن کے قوانین میں ترمیم کے بعد ستمبر میں یو کے کی پروازیں شروع ہو جائیں گے۔ پرامید ہوں کہ جولائی میں بین الاقوامی ضوابط کے مطابق سول ایوی ایشن کے قوانین میں ترمیم ہو جائے گی جس کے بعد ستمبر میں یو کے کی پروازیں شروع ہو جائیں گے۔ یورپ اور امریکہ کی پروازیں بند ہونے سے 71 بلین روپے کا سالانہ نقصان ہوا۔ پٹرولیم مصنوعات کی بلک سٹوریج فیسیلٹی کی پالیسی جلد حتمی شکل میں آ جائے گی۔ وزیر مملکت مصدق ملک پالیسی کے بارے میں آج آگاہ کریں گے۔ اسلام آباد ائرپورٹ کو لیز پر نہیں دے رہے۔ آؤٹ سورس کر رہے ہیں۔ اسمبلی کی مدت  12 اگست تک ہے۔ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی تنخواہ بھی بڑھے گی‘ 20 فیصد اضافہ 30 جون تک ہو گا۔ سمری بھیج دی گئی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق آڈیٹر جنرل آفس کیلئے 20 کروڑ‘ ایف سی خیبر پی کے نارتھ کیلئے 3.8 ارب روپے‘ ایف سی خیبر پی کے نارتھ کے راشن بل کیلئے 2.9 ارب‘ ایف سی خیبر پی کے ساؤتھ کے راشن بل کیلئے 82 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی گئی۔ وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت سول ایوی ایشن ڈویژن اور ایئرپورٹ سکیورٹی فورس سے متعلق امور پر  اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر کو ایوی ایشن سیکٹر کو ریگولیشن، سروس پروویژن، سکیورٹی، سیفٹی اور ایوی ایشن سیکٹر میں ریاستی صلاحیت کو بڑھانے سے متعلق مسائل کے بارے میں بتایا گیا۔ اجلاس میں ایوی ایشن قوانین/ آرڈیننس میں درکار ضروری ترامیم پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ پاکستان میں ہوا بازی کے شعبے کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے موثر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاکہ پی آئی اے کی امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے بین الاقوامی معیارات پر پورا اتر سکے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت ایکنک کا اجلاس ہوا‘ سیلاب سے تحفظ کیلئے 194 اور 62 کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کر لیا۔ منصوبے پر 10 ارب 86 کروڑ روپے بیرونی فنانسنگ کی مد میں خرچ ہوں گے۔ سندھ میں تھرکول کو مکھی فراش لنک کینال کے ذریعے پانی کی فراہمی کا منصوبہ منظور کیا گیا۔ منصوبے پر 12 ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ کچھی کینال منصوبے پر 8 ارب 28 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ نیو بالاکوٹ سٹی ڈویلپمنٹ منصوبے کے تکنیکی وسائل دور کرنے کی ہدایت کی۔ چھتیس کلومیٹر سندھ کوسٹل ہائی وے کی تعمیر کا منصوبہ منظور کر لیا۔ منصوبے پر 16 ارب 20 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ لاہور سیالکوٹ موٹر وے نارنگ منڈی اور نارووال لنک کی تعمیر کا منصوبہ منظور کیا گیا۔ سانگھڑ سے نیشنل ہائی وے این فائیو کی تعمیر کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا۔ منصوبے پر 12 ارب 52 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی  نے وزیر خزانہ کی صدارت میں اجلاس میںآبی وسائل کی وزارت کے ایک پراجیکٹ ، ‘‘فلڈ پروٹیکشن سیکٹر پروجیکٹ کی منظوری دے دی۔ اس منصوبے کو چاروں صوبوں اور جی بی اور آزاد جموں و کشمیر میں بھی نافذ کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کی مالی اعانت وفاقی حکومت، صوبائی حکومت اور ڈونر فنانسنگ کے ذریعے کی جائے گی۔ وزارت آبی وسائل کے ایک اور منصوبہ ’’کچھی کینال پروجیکٹ بحالی آف فلڈ ڈیمیجز 2022‘‘ پر بھی غور کیا گیا۔ ایکنک نے اس کی منظوری دیدی۔ واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے ذریعے پنجاب کے اضلاع ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ اور راجن پور میں 8.2 ارب  روپے  دئیے  جائیں گے۔ ایکنک نے خیبر پی کے حکومت کے ’’نیو بالاکوٹ سٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ‘‘ کے نام سے  منصوبے پر بھی غور کیا۔ ایکنک نے ملک کے 36 اضلاع میں عملدرآمد کرنے کے لئے نیشنل ملٹی سیکٹرل نیوٹریشن پروگرام کے  منصوبے پر غور کیا اور اس کی منظوری دی۔ اس منصوبے کی مالی اعانت وفاقی حکومت اور غیر ملکی امداد کے ذریعے آئی ایس ڈی بی کنٹری انگیجمنٹ فریم ورک برائے پاکستان 2023-25 کے تحت کی جائے گی۔ ایکنک نے وزارت مواصلات کے منصوبے ’’لاہور سیالکوٹ موٹروے  لنک ہائی وے  نارنگ منڈی اور نارووال  پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی جانب سے صوبہ پنجاب کے اضلاع نارووال اور شیخوپورہ میں اس منصوبے پر عملدرآمد کیا جانا ہے۔
اسحاق ڈار/ ایکنک
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف کی جانب سے ایک مثبت بیان سامنے آیا ہے جس کے مطابق پاکستان کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے کہا ہے کہ معاشی اصلاحات پروگرام کے مطابق  پاکستان نے شرائط کے مطابق فیصلہ کن  اقدامات کیے ہیں۔ ایک بیان میں آئی ایم ایف مشن چیف نے کہا کہ گزشتہ چند روز میں پاکستان نے قرض پروگرام بحالی کی کوششیں کی ہیں، پاکستان کے  معاشی اصلاحات کے پروگرام کو  آئی ایم ایف کی حمایت حاصل ہے،  پاکستان کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات میں بجٹ کا پاس ہونا بھی شامل ہے، مہنگائی کو کم کرنے کیلئے پالیسی ریٹ سخت کیا گیا ہے۔ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کیلئے اقدامات کیے گئے جبکہ ترقیاتی اور سماجی شعبے کیلئے فنڈز بڑھائے گئے ہیں۔ فارن ایکسچینج کی بہتر کارکردگی اور ادائیگیوں کے توازن کی بہتری کیلئے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ پاکستانی حکام کے ساتھ جلد معاہدے پر پہنچنے اور مالی امداد فراہم کرنے کیلئے مذاکرات جاری ہیں اور جاری رکھیں گے۔ دریں اثنا وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہا کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ قرض پروگرام کے تحت زیر التواء  2.6 بلین ڈالر حاصل کرنے کے لیے ایک طریقہ کار تلاش کرنے پر کام کر رہی ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے  اظہار کیا کہ آئی ایم ایف  کے ساتھ انتہائی ضروری  1.2 بلین ڈالر کی قسط کے اجراء کے لیے ایک معاہدہ طے پا جائے گا، حکومت نویں جائزے کے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف 1.2 بلین ڈالر کے زیر التواء فنڈز حاصل کرنے کی امید اور کوشش کر رہی ہے بلکہ 2.6 بلین ڈالر کی پوری زیر التواء  رقم کے اجراء کا راستہ بھی تلاش کر رہی ہے۔
آئی ایم ایف

ای پیپر-دی نیشن