مہنگائی کا احساس ، ریلیف کیلئے کوشاں ، وزیراعظم
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ عید الاضحی قربانی، مساوات اور ہمدردی کے جذبے کی علامت ہے، یہ تہوار سماجی و اقتصادی عدم مساوات کو کم کرکے اتحاد کو فروغ دیتا ہے ، ہمدردی کے جذبات کو تقویت دیتا ہے اور اللہ تعالی کے حضور سربسجودہونے کے جذبات پیدا کرتا ہے۔ اپنے ٹویٹ اور جاری پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رسم و رواج کی حقیقی پابندی ہم سے تقوی اور صفائی ستھرائی کی زندگی اپنانے کا تقاضا کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عیدالاضحی کے بابرکت موقع پر میں مسلمانوں کو بالعموم اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو خصوصی طور پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں جو آج یہ تہوار منا رہے ہیں۔ اللہ تعالی ان کی زندگیوں کو امن اور خوشحالی سے نوازے۔ آمین۔ عید الاضحیٰ کا بنیادی فلسفہ قربانی، ایثار و خلوص اور اللہ کی راہ میں اپنی عزیز ترین چیز نچھاور کرنا ہے، عید کے پر مسرت موقع پر ہمیں اپنے جانوروں کی قربانی کا گوشت غریبوں میں تقسیم کرنے کے علاوہ بھی جس قدر ممکن ہو سکے محتاجوں اور ضرورت مندوں کی امداد کرنی چاہئے۔ قوم کے نام اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں عید الا ضحیٰ اور عظیم اسلامی عبادت حج کے موقع پر پوری پاکستانی قوم اور تمام عالم اسلام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔وزیراعظم نے کہا کہ اس عید پرخاص طور پر اپنے اردگرد ایسے لوگوں کو ضرور یاد رکھیں جو گزشتہ برس سیلاب کی تباہ کاریوں سے بے گھر ہوئے، مجھے بھرپور احساس ہے کہ پاکستان اس وقت مہنگائی کی زد میں ہے جو زیادہ تر بیرونی عوامل سے پیدا شدہ افراط زر اور کساد بازاری کے اثرات کی بدولت ہے، حکومت اپنی تمام تر توانائیاں عوامی ریلیف پر صرف کر رہی ہے اور ہم نے بجٹ میں بھی تنخواہ دار طبقے، پینشنرز اور مزدور کو جس قدر ہو سکا ریلیف دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحیٰ کے اس مبارک موقع پر میری یہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ پورے عالم اسلام کو امن و سلامتی اور ترقی کا گہوارہ بنائے اور دنیا میں جہاں جہاں مسلمان مصیبتوں کا شکار ہیں بالخصوص کشمیر اور فلسطین کے مظلوم بہن بھائیوں کی مشکلات و پریشانیوں کو ختم کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قربانی کی تعلیمات اور حج کا پیغام امن، برداشت، بھائی چارہ اور اللہ تعالی کے احکامات کی بجا آوری ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے ٹیلیفون کر کے عید کی مبارکباد پیش کی۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ترکیہ کے صدر نے شہباز شریف اور پاکستان کے عوام کو عیدالاضحی کی مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھی صدر اردوان اور ترکیہ کے عوام کو عید کی مبارکباد دی۔ دونوں راہنماو¿ں نے معاشی، دفاعی اور دیگر شعبوں میں باہمی اشتراک مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسلام آباد میں منعقد ہونے وا لا اعلیٰ سطحی سٹریٹجک تعاون کونسل کا ساتواں اجلاس قیادت کو دونوں ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات بالخصوص اقتصادی شعبہ میں مزید مضبوط بنانے کے لیے آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرے گا۔پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات مذہب، ثقافت اور تاریخی رشتوں پر استوار ہیں۔ قیادت کی سطح پر باقاعدگی سے رابطہ اس سٹریٹجک شراکت داری کی نمایاں خصوصیت ہے۔ دریں اثناﺅزیر اعظم محمد شہباز شریف نے وزیرِ خزانہ کی سربراہی میں قومی ایئرلائن کی تنظیم نو، اصلاحات اور بحالی کیلئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی عید کے بعد پی آئی اے کے حوالے سے اپنی تجاویز اور سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی جبکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے قومی ایئر لائن کو اربوں روپے کا نقصان ہوا اور اس کے نا اہل وزراءنے بین الاقوامی سرمایہ کاروں، چینی کمپنیوں اور ترک کاروباری افراد کو انتقام کا نشانہ بنایا، قومی ایئر لائن کو خسارے سے نکالنے کیلئے اصلاحات ناگزیر ہیں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی وزیرِ ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم کو پی آئی اے کی بہتری کیلئے مجوزہ روڈ میپ اور اصلاحات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ قومی ایئر لائن کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لئے بیڑے میں جہازوں کی تعداد 27 سے بڑھا کر 49 کرنا ہو گی۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیرِ ریلوے و ہوابازی کی پی آئی اے سے متعلق کاوشوں کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایئرلائن خسارے سے نکلنے کی استعداد رکھتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سے قومی ائیرلائن نے یورپ اور امریکہ کے فضائی راستے گنوا دیئے ہیں، گزشتہ حکومت کی اس نا اہلی کی وجہ سے قومی ایئر لائن کو اربوں روپے کا نقصان ہوا، گزشتہ حکومت کے نااہل وزراء نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں، چینی کمپنیوں اور ترک کاروباری افراد کو انتقام کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اسی صورت میں ترقی کر سکتا ہے کہ اس کو خالصتاً نفع اور نقصان کی بنیاد پر پیشہ ور انتظامی ماہرین چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسا پالیسی نظام لے کر آنے کی طرف قدم بڑھا رہی ہے جہاں حکومت کا کام صرف پالیسی فیصلے اور سرمایہ کاروں و کاروباری افراد و کمپنیوں کو سہولت فراہم کرنا ہوگا۔ اجلاس میں وفاقی وزراءخواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم احد خان چیمہ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزراءسید نوید قمر، محمد اسحاق ڈار، احسن اقبال، معاونِ خصوصی محمد جہانزیب خان اور متعلقہ حکام وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیراعظم نے پی آئی اے کی تنظیمِ نو، اصلاحات اور بحالی کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی جس کے ممبران میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال،وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، معاون خصوصی جہانزیب خان اور سیکرٹری ایوی ایشن شامل ہوں گے۔یہ کمیٹی اسحاق ڈار کی سربراہی میں پی آئی اے کی تنظیمِ نو اور بحالی کے حوالے سے مختلف آپشنز کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے اپنی سفارشات عید کے بعد کابینہ میں پیش کرے گی۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیرِ تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے بدھ کو یہاں ملاقات کوزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور ملک میں تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کے امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔بعد ازاں وزیر اعظم کا امیر قطر کیساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا، وزیر اعظم نے امیر قطر کو عید کی مبارکباد دی، امیر قطر نے وزیر اعظم اور پاکستان کے عوام کو عید کی مبارکباد دی، دونوں قائدین نے پاک قطر برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوطی کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے عالمی اور علاقائی امور پر رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔