ہیٹ ویو، یورپ اور امریکہ میں درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ گئے
میڈرڈ؍ واشنگٹن (این این آئی) شدید ہیٹ ویو کی وجہ سے یورپ میں درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ گئے جس کی وجہ سے براعظم کا بیشتر حصہ جھلسا دینے والی دھوپ کی لپیٹ میں ہے اور جنگلات میں لگی خوفناک آگ میں اضافہ ہوا ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق یورپ کے کئی ممالک کی طرح سپین میں بھی شہریوں کو گرمی کی شدید لہر کا سامنا ہے جہاں درجہ حرارت 44 سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔ جسے گرمیوں کا پہلا ہیٹ ویو قرار دیا جارہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پچھلے 12 سالوں میں جون میں گرمی میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے۔ سپین میں رواں سال گرمی کے باعث جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات بھی پیش آئے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی سپین اور پڑوسی ملک پرتگال میں ہیٹ ویو کے دوران گرمی سے کم از کم 748 اموات کی تصدیق ہوئی تھی۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی لہریں زیادہ شدید، زیادہ کثرت سے اور طویل ہوتی ہیں اور خشک سالی کے ساتھ ساتھ جنگلات میں آگ پر قابو پانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ امریکہ کی جنوبی ریاستوں میں شدید گرمی کی لہر برقرار، شدید گرمی نے ایری زونا، الباما سمیت ٹیکساس اور مسی سپی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ امریکی محکمہ موسمیات نے امریکہ کی جنوبی ریاستوں میں گرمی کی لہر 4 جولائی تک برقرار رہنے کی پیشگوئی کر دی ہے۔ امریکی ماہرین موسمیات کا کہناہے کہ گرمی کی لہر ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال زمین کو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی دو دھاری تلوار کا سامنا ہے۔ زہریلی یا گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کے باعث موسمیاتی تبدیلیاں زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ کر رہی ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ موسمیاتی رجحان ایل نینو کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔