عید کے موقع پر صفائی کا خاص خیال رکھیں
عید قربان کے موقع پر ہمارے ہاں صفائی کی صورتحال بہتر بنانا ہر شہری اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ ملک کے اکثر شہروں میں عملہ صفائی اس موقع پر مستعد رہتا ہے۔ عوام کا بھی فرض ہے کہ وہ قربانی کی آلائشیں اور باقیات ادھر ادھر پھینکنے سے اجتناب کریں۔ یہ بارش کا موسم ہے اس موسم میں گندگی کی وجہ سے تعفن پھیلتا ہے اور وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں گلیوں‘ سڑکوں اور گھروں کے باہر قربانی کے بعد جسطرح کچرا بکھرا نظر آتا ہے اس سے صورتحال خراب ہوتی ہے اور لوگوں کا گزرنا اور ارد گرد رہنے والوں کا جینا دوبھر ہو جاتا ہے۔ ایک اچھا شہری ہونے کے ناطے ہمیں بھی احتیاط کرنی چاہئے اور انتظامیہ کا بھی فرض ہے کہ عملہ صفائی کو مشینری سمیت تیار رکھے اور قربانی کے دنوں میں صفائی کی صورتحال پر خصوصی توجہ دے۔ شہباز شریف کے دور میں ہر گھر میں بڑے بڑے شاپر تقسیم ہوتے تھے‘ جن میں قربانی کے جانوروں کی آلائشیں رکھ کر کچرا دانوں میں مخصوص مقامات پر پھینکے جاتے تھے۔ یہ سلسلہ اب بھی برقرار رکھا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔ واپڈا نے بھی عید کے تین ایام میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا جو اعلان کیا ہے خدا کرے وہ ایسا کرنے میں کامیاب رہے تاکہ عوام کو راحت کا احساس ہو ورنہ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کی صورتحال بہت خراب ہے اور لوگ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے پریشان ہیں۔ حکام اسی طرح سکیورٹی انتظامیہ نماز عید کے بڑے بڑے اجتماعات اور رش والے دیگر مقامات پر خصوصی توجہ دیںاور انکی کڑی نگرانی کی جائے تاکہ کسی ملک دشمن کو شرارت کا موقع نہ مل سکے۔عیدِ قرباں بھائی چارے اور صلہ رحمی کی فضا زیادہ اجاگر کرتی ہے اس لئے قربانی دینے والے خواتین و حضرات قربانی کا گوشت اپنے ریفریجریٹرز اور ڈیپ فریزروں میں محفوظ کرنے کے بجائے اڑوس پڑوس کے بے وسیلہ لوگوں اور دوسرے مستحقین میں تقسیم کرنے کی عادت ڈالیں جو فریضۂ قربانی کا لازمی حصہ بھی ہے۔