امرناتھ یاترا ، سکیورٹی مزید سخت ، کریک ڈاو¿ن ، شناخت پریڈ کے نام پر تشدد ، نوجوان گرفتار
سرینگر (کے پی آئی + اے پی پی) مقبوضہ جموں و کشمیر میںبھارتی فوج کا مختلف علاقوں میں کریک ڈاون جاری ہے ،لوگوں کو شناختی پریڈ کے نام پر تشدد کا نشانہ بنایاجاتا ہے ، ضلع سرینگر میں ایک بے گناہ کشمیری نوجوان کو گرفتار کر لیا۔پولیس نے نوجوان کو جس کی شناخت گلشن آباد کیموہ کے یاسر احمد ایتو کے نام سے ہوئی ہے، سرینگر میں بٹہ مالو بس سٹینڈ سے گرفتار کیا۔پولیس نے نوجوان کی غیرقانونی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کے لئے اسے ایک مجاہد تنظیم کا رکن قرار دیا ۔بھارتی فوج نے پونچھ کے وسیع علاقوں کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے ، بھارتی فوج نے پونچھ کے دابی دھرتی علاقے کا محاصرہ کیا ،اس دوران تلاشی آپریشن جاری ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں قابض حکام نے ہندوﺅں کی سالانہ امرناتھ یاترا کے نام پر نام نہاد حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کر دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 62روزہ سالانہ یاتراگزشتہ روز شروع ہوئی اور یہ31اگست تک جاری رہے گی۔ بھارتی حکومت پہلے ہی یاترا کے لیے مقبوضہ علاقے میں پیراملٹری فورسز کے 60ہزاراضافی اہلکار تعینات کر چکی ہے۔ یہ تعیناتی ان لاکھوں فوجیوں کے علاوہ ہے جو پہلے ہی مقبوضہ علاقے میں تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر سنائپر اور شارپ شوٹرز کو بھی تعینات کیا گیاہے جبکہ یاترا کے قافلوں کو تکنیکی آلات سے لیس بھارتی فورسز کی نگرانی میں لے جایاجائے گا۔بھارتی فوج نے کہاہے کہ ہم غار کے راستے کی دن رات نگرانی کے لیے کواڈ کوپٹر اوررات میں دیکھنے والے آلات استعمال کررہے ہیں۔بھارتی فوج کے علاوہ پیراملٹری فورسز اور پولیس کو اونچی جگہوں پر تعینات کیا گیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک طرف نریندر مودی کی ہندوتواحکومت ہندو امرناتھ یاترا کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اوردوسری طرف مسلمانوں کواکثر نماز جمعہ اور دیگر مذہبی فرائض ادا کرنے سے روکا جارہاہے۔