6 ماہ: دہشتگردی 79 فیصد بڑھ گئی، 271حملے ،389 جاں بحق ،236 ہلاک
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) ملک بھر میں پہلی ششماہی کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا جب کہ صوبہ خیبر پی کے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ جہاں دہشتگردی 108 فیصد بڑھی۔ اس عرصہ کے دوران سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں بھی تیز رہیں اور 236 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ 295 کو گرفتار کر لیا گیا۔ آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز (PICSS) کی رپورٹ کے مطابق 2023 کی پہلی ششماہی میں کل 271 عسکریت پسند حملے ہوئے، جن کے نتیجے میں 389 جانیں ضائع ہوئیں اور 656 افراد زخمی ہوئے۔ تقابلی طور پر، 2022 کے پہلے چھ ماہ کے دوران میں 151 حملے ہوئے، جن میں 293 افراد مارے گئے اور 487 زخمی ہوئے۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں دہشت گردی کے واقعات میں 79 فیصد اضافہ ہوا۔ مزید برآں، 2022 کے آخری چھ ماہ کے دوران میں 228 حملے ریکارڈ کیے گئے، جس کے نتیجے میں 246 جانیں ضائع ہوئیں اور 349 افراد زخمی ہوئے۔ اس طرح، 2023 کے پہلے چھ مہینوں میں 2022 کے آخری نصف کے مقابلے میں حملوں میں 18 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جبکہ جانی نقصان میں 58 فیصد اور زخمیوں میں 88 فیصد اضافہ ہوا۔ خیبر پی کے اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران سب سے زیادہ متاثرہ صوبے کے طور پر ابھرا، جہاں 174 حملے رپورٹ ہوئے۔ ان حملوں میں 266 افراد مارے گئے اور 463 زخمی ہوئے۔ رپورٹ کردہ حملوں میں سے 100 صوبے کے بندوبستی اضلاع میں ہوئے، جس کے نتیجے میں 188 افراد مارے گئے اور 354 زخمی ہوئے، جب کہ قبائلی اضلاع (سابق فاٹا) میں 74 واقعات پیش آئے، جن کی وجہ سے 78 افرادمارے گئے اور 109 زخمی ہوئے۔ بلوچستان میں 2023 کی پہلی ششماہی میں دہشت گردی کے 75 واقعات رپورٹ ہوئے جن کے نتیجے میں 100 افرادمارے گئے اور 163 زخمی ہوئے۔ PICSSڈیٹا بیس سے پتہ چلتا ہے کہ اس عرصے کے دوران دہشت گردی کے حملوں میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 103 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور 2022 کے آخری چھ مہینوں کے مقابلے میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سندھ میں دہشت گردی کے واقعات میں معمولی کمی آئی، 2023 کے پہلے چھ مہینوں میں 13 حملے رپورٹ ہوئے، جس کے نتیجے میں 19 افراد مارے گئے اور اتنے ہی زخمی ہوئے۔ پنجاب میں 2023 کے پہلے چھ مہینوں کے دوران دہشت گردی سے متعلقہ واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، PICSS نے آٹھ حملے ریکارڈ کئے ہیں جس کے نتیجے میں چھ افراد مارے گئے اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے برعکس، 2022 کے پہلے چھ ماہ کے دوران صوبے میں صرف ایک عسکریت پسند حملے کی اطلاع ملی، جبکہ اسی سال کے آخری چھ ماہ کے دوران دو حملے ہوئے۔ 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران خودکش حملوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا، ایسے 13 حملے ہوئے جن کے نتیجے میں 142 افراد ہلاک اور 309 زخمی ہوئے۔
دہشتگردی/ واقعات