مہنگائی کم ہوگئی، رواں ماہ 5 سے 6 ارب ڈالر ملنے کی امید : اسحاق ڈار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مہنگائی کم ہو گئی ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر اور سٹاک مارکیٹ میں بہتری آ رہی ہے۔ رواں ماہ کے دوران 5 سے 6 ارب ڈالر ملنے کی امید ہے جس سے توقع ہے جولائی میں زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر ہو جائیں گے۔ گزشتہ روز اپنے ٹویٹ اور نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ آٹھ ماہ بہت مشکل گزرے ہیں۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹینڈ بائی معاہدہ نو ماہ کیلئے طے ہوا ہے۔ نوواں ریویو اگر تین جون تک ہو جاتا تو ہمیں وہ پیسے ملنے تھے۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد اسی ماہ ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر مل جائیں گے۔ مجھے کرنٹ اکا¶نٹ خسارہ کم ہوتا نظر آ رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کے ساتھ مالی نظم و ضبط کو اپنانا ہوگا۔ جو بھی نئی حکومت آئے گی اس کیلئے دسمبر تک تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ ہمیں اپنی برآمدات کو بڑھانے کی طرف توجہ دینی ہے۔ پارٹی کہے گی تو نواز شریف پاکستان واپس آ جائیں گے۔ امکان ہے نواز شریف لندن جانے سے پہلے عمرہ کرنے جائیں گے۔ پانچ سال کا عرصہ گزر چکا ہے نواز شریف اب الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔ ہم سب کی خواہش ہے نوازشریف واپس آکر دوبارہ وزیراعظم بنیں۔ بجلی کی قیمتوں میں اندازاً 3.5 سے 4 روپے فی یونٹ تک فرق پڑے گا۔ پاکستان سٹیل ملز کی زمین پر ایک انڈسٹریل زون بنا سکتے ہیں۔ پی آئی اے کو سالانہ 70 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ دریں اثنا عوامی جمہوریہ چین کی ناظم الامور پینگ چنکسو نے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے ناظم الامور کو آئی ایم ایف کے ساتھ 9ویں جائزے پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سٹاف لیول کے معاہدے پر کامیابی سے پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے ناظم الامور کو معیشت میں استحکام کے بارے میں بھی آگاہ کیا کہ حکومت کس طرح اس معاشی استحکام کو برقرار رکھنے اور معیشت کو ترقی کی طرف لے جانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ پینگ چنکسو نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات کے بارے میں جذبات کا اظہار کیا اور مشکل معاشی حالات کے باوجود ملک میں معاشی استحکام بحال کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے اقدامات کو بھی سراہا۔ انہوں نے وزیر خزانہ کو مزید یقین دلایا کہ چینی حکومت پاکستان کی حمایت جاری رکھے گی۔
اسلام آباد (عترت جعفری) آئی ایم ایف کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان اور ائی ایم ایف کے درمیان دو ریویوز ہوں گے۔ ان دونوں ریویوز کی کامیاب تکمیل پر ہر ریویو کے بعد ایک، ایک ارب ڈالر جاری ہوں گے جبکہ پروگرام کی منظوری ملنے کے بعد آئی اےم اےف 1.1بلےن ڈالر دے گا۔ پاکستان نے سٹےنڈ بائی ارےجمنےٹ کے لئے اس کا سائز3.5 بلےن ڈالر تجوےز کےا تھا، پاکستان کو آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس سے پہلے 5 سے 6 بلین ڈالر کے فنانسنگ گیپ کو پورا کرنا ہوگا، اس میں سے دو ارب ڈالر سعودی عرب اور ایک ارب ڈالر، یو اے ای دے گا۔ چند روز میں یہ ٹرانزیکشن مکمل ہو جائے گی۔ باقی رقم عالمی بنک ایشیائی ترقیاتی بنک، اسلامی ترقیاتی بنک کے ذرائع سے پوری کی جائے گی۔ پاکستان کو امید ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کہ نقصانات کی مد میں جےنوا میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس کے وعدوں سے بھی کچھ رقم مل جائے گی۔ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ موجودہ حکومت کی باقی معیاد اور نگران حکومت اور نئی حکومت کی تشکےل کی معیاد کو کور کرے گا۔ آزاد ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بننے والی نئی حکومت کو فوری طور پر ایک اور نئے پروگرام میں جانا پڑے گا۔