• news

لاہور سمیت کئی شہروں میں تیز آندھی ، بارش ، دریاوں میں پانی کی سطح بلند ، سیلاب کا خدشہ 

لاہور‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں تیز آندھی کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جس کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ جبکہ متعدد علاقے بجلی سے محروم ہو گئے۔ لاہور کے علاقوں اسلام پورہ، گوالمنڈی، ایبٹ روڈ، ڈیوس روڈ، گڑھی شاہو، نشتر کالونی، گلشن راوی، ہربنس پورہ سمیت شہر بھر میں موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا جبکہ نشیبی علاقے زیر آب آنے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش کے باعث بجلی کا نظام بھی مفلوج ہو گیا۔ متعدد فیڈرز ٹرپ کرنے کی وجہ سے کئی علاقے بجلی سے محروم ہو گئے۔ گوجرانوالہ اور شرقپور میں بھی تیز آندھی کے ساتھ بارش کی وجہ سے متعدد فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ اسلام آباد، مری، دینہ، جہلم، آزاد کشمیر، وزیرآباد، ظفروال سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی موسلادھار بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ تیز بارش کے باعث گلیاں اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ شدید بارش برسانے والا نیا سسٹم ملک میں داخل ہوگیا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سسٹم کے داخل ہونے سے 3 سے 8 جولائی کے دوران لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، مری، اٹک، چکوال اور جہلم میں شدید بارش، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں میانوالی، سرگودھا، حافظ آباد، منڈی بہاﺅالدین، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، شیخوپورہ، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں میں بھی تیز ہواﺅں کے ساتھ بادل برس گئے۔ حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ نئے سسٹم کے ملک میں داخل ہونے کے بعد بعض مقامات پر موسلادھار بارش اور ژالہ باری ہو سکتی ہے۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث 6 جولائی سے ڈی جی خان ڈویژن کے پہاڑی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے۔ 4 سے 7 جولائی کے دوران لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور گوجرانوالہ کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کے بھی خدشات ہیں۔ اسی دوران مری میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ و متعلقہ ادارے شدید بارشوں اور اس کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اپنے انتظامات مکمل رکھیں۔ نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی یقینی بنانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کے مطابق صوبائی کنٹرول روم سمیت پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز مکمل فعال ہیں۔ مون سون بارشوں سے دریاو¿ں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے ملک بھر میں دریائی سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ پہلے ہی دریاﺅں میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے اور بہاﺅ غیر معمولی طور پر تیز ہوگیا ہے جس کے سبب ملک میں دریائی سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ذرائع وزارت آبی وسائل کے مطابق تربیلا ڈیم میں تعمیری کاموں کے باعث پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کم رہ گئی۔ تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1550 فٹ ہے اوراس وقت وہاں پانی کی سطح 1512 فٹ ہو چکی ہے۔ 1531 فٹ کی سطح پر تربیلا ڈیم کے سپیل ویز کھول دیئے جائیں گے۔
بارش نیا سسٹم 

ای پیپر-دی نیشن