وزیراعلی گلگت خالد خورشید نا اہل: صورتحال کے چائزہ کیلئے وزیراعظم نے کمیٹی بنادی
گلگت اسلام آباد (اقبال عاصی سے+ نوائے وقت رپورٹ) چیف کورٹ گلگت بلتستان نے رکن اسمبلی غلام شہزاد آغا کی طرف سے وزیر اعلیٰ خالد خورشید کی جعلی ڈگری کیس کا اہم فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعلی کو آرٹیکل 62\63کے تحت عہدے سے نا اہل قرار دے دیا۔ چیف کورٹ گلگت بلتستان نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی۔ جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سنا دیا اور خالد خورشید کو وزیراعلی کے عہدے سے نااہل قرار دیا۔ خالد خورشید کو چیف کورٹ کے تین ججوں پر مشتمل بنچ نے لندن کی ایک یونیورسٹی کی ڈگری جعلی ثابت ہونے پر نااہل کر دیا۔ جعلی ڈگری کیس پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی گلگت بلتستان غلام شہزاد آغا نے رواں سال دو جون کو دائر کی تھی۔ پٹیشنر کے وکلاء نے کہا وزیر اعلیٰ نے بار کونسل میں وکالت کا لائسنس لینے کےلئے امریکی یونیورسٹی کی ڈگری جمع کرائی تھی۔ بعدازاں اس غیر مستند ڈگری کو چلنج کرنے پر بار کونسل سے ریکارڈ غائب کر دیا گیا تھا اور اس کے بعد لندن کی ایک یونیورسٹی کی جعلی ڈگری عدالت میں جمع کرا دی گئی تھی۔ منگل کے روز اس ڈگری کو بھی جعلی ثابت کردیا گیا جس پر عدالت کے تین رکنی لارجر بنچ نے متفقہ طور پر خالد خورشید کو عہدے سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ نااہل ہونے والے سابق وزیر اعلی خالد خورشید تحریک انصاف گلگت بلتستان کے صوبائی صدر بھی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال پر تین رکنی کمیٹی قائم کر دی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی میں وفاقی وزیر احسن اقبال، قمر زمان کائرہ شامل ہیں۔ مسلم لیگ ن جی بی کے صدر حافظ حفیظ الرحمان بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم نے کمیٹی کو فوری کام شروع کرنے اور سیاسی حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے جی بی وزیراعلیٰ کی نااہلی کے فیصلے کو میرٹ پر قرار دیدیا۔ کمیٹی وزیراعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے امور کا جائزہ لے گی۔ خالد خورشید کی نااہلی کے بعد کی صورتحال پر سفارشات مرتب کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے ویڈیو لنک پر حافظ حفیظ الرحمن اور دیگر رہنما¶ں سے مشاورت کی۔