پرسوں یوم تقدس قرآن، کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: پاکستان کی درخواست پر یو این انسانی حقوق کونسل میٹنگ طلب
لاہور، اسلام آباد،جنیوا،استنبول،ڈھاکہ ( نوائے وقت رپورٹ، خصوصی نامہ نگار، نامہ نگار، خبرنگارخصوصی) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے 7 جولائی کو یوم تقدس قرآن منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دن ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ سویڈن واقعہ پر قومی لائحہ عمل مرتب کرنے کیلئے جمعرات کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے معاملے پر غور کیاگیا ۔وزیراعظم نے 7 جولائی کو یوم تقدس قرآن منانے کا فیصلہ کیا۔ جمعہ 7 جولائی کو سویڈن واقعے کے خلاف ملک گیر احتجاج ہوگا۔وزیراعظم محمدشہبازشریف نے تمام جماعتوں سمیت پوری قوم سے احتجاج میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے اور کہاہے کہ پوری قوم ایک زبان ہوکر شیطانی ذہنوں کو پیغام دے گی،جمعہ کو ملک بھر میں سویڈن واقعے کی مذمت میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں، وزیراعظم شہبازشریف نے کل جمعرات کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سویڈن واقعے پر قومی لائحہ عمل مرتب کیاجائے، پارلیمنٹ کے فورم سے قوم کے جذبات اور احساسات کی بھرپور ترجمانی کی جائے، وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مشترکہ قراردادمنظور کی جائے ، وزیراعظم نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو جمعہ کے دن یوم تقدیس قرآن میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے بطور صدر مسلم لیگ (ن) پارٹی کو ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالنے کی بھی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ قرآن کریم کی عزت وحرمت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، اس کے لئے ہم سب ایک ہیں، گمراہ ذہن اسلاموفوبیا کے منفی رجحان کو پھیلاکر مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، دنیا بھر کی امن پسند، بقائے باہمی پر یقین رکھنے والی اقوام اور قیادت اسلاموفوبیا کا شکار اور مذہبی تعصبات کی حامل متشدد قوتوں کا راستہ روکیں، مذہب، مقدس ہستیوں ، عقائد اور نظریات کو نشانہ بنانے والے متشدد ذہن دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہیں، عالمی سطح پر پرامن، متوازن اور بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھنے والی قوتیں مل کر ایسے رجحانات اور واقعات کے تدارک کے لئے کام کریں۔سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے معاملے پر اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ انسانی حقوق کونسل کے ترجمان کے مطابق ہنگامی اجلاس پاکستان کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔ مذہبی منافرت پر اجلاس ممکنہ طور پر رواں ہفتے کے آخر میں ہوگا۔ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور کئی ممالک میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ ایران اور عراق میں سویڈش سفارتخانوں پر ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ عراقی مظاہرین نے سویڈن سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ایرانی وزارت خارجہ نے تہران میں سویڈن کے ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ اس معاملے پر سویڈش حکومت کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ سویڈن کی حکومت کا موقف واضح نہیں کرتا، قرآن کی بے حرمتی کے واقعے پر سویڈش حکومت اسلاموفوبیا پر مبنی اس عمل کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔ دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ سویڈن میں قرآن کریم نہیں دو ارب مسلمانوں کے دل جلائے گئے۔ جماعت اسلامی کے رابطوں کے نتیجہ میں اتفاق رائے ہوا کہ المناک واقعہ کے خلاف پاکستان، ترکیہ، ملائیشیا، لبنان، بنگلہ دیش، مراکش، جنوبی افریقہ سمیت پانچوں براعظموںکے مختلف ممالک میں سات جولائی جمعة المبارک کو مشترکہ طور پر یوم مذمت منایا جائے گا۔ مساجد کے آئمہ کرام اور شیوخ سے درخواست ہے کہ نماز جمعہ کے بعد مظاہروں کی خود قیادت کریں۔ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور پوپ فرانسس کی جانب سے واقعہ کی مذمت پر شکرگزار ہیں، چاہتے ہیں عیسائی دنیا کے امام توہین مذاہب رکوانے کے لیے عملی کردار بھی ادا کریں۔ امت مسلمہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں اور او آئی سی کی جانب سے لفظی بیانات کی بجائے اسلاموفوبیا کے خلاف ٹھوس حکمت عملی کی منتظر ہے۔ نائن الیون کے بعد قرآن کریم کی مانگ میں بے پناہ اضافہ کے ردعمل کے طور پر نفسیاتی مریضوں اور مذہبی دہشت گردوں کی جانب سے اسلام پر حملوں کا منظم سلسلہ شروع ہوگیا جس سے دنیا کے امن کو خطرہ لاحق ہے۔ منصورہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکمران خاندانوں کی طرف سے باہر بیٹھ کر کیے گئے فیصلے پانی میں مدھانی ہیں جنہیں قوم تسلیم نہیں کرے گی، ملک کے حقیقی وارثین عوام کو فیصلے کا اختیار دیا جائے، صاف اور شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سیاسی سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے، ادارے آئین کی پاسداری کرتے ہوئے سیاست سے غیرجانبدار ہو جائیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ ادارے ان کا ساتھ دیں، قوم انہیں نیوٹرل دیکھنا چاہتی ہے۔ جبکہ تحریک لبیک پاکستان نے 7 جولائی کو سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور نذر آتش کرنے کے خلاف ملک گیر احتجاجی جلسے، جلوس، مظاہرے، سیمینارز اور ریلیوں کا اعلان کردیا۔ اس ضمن میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد ملک بھر میں پر امن احتجاج کیا جائے گا۔ ترجمان تحریک لبیک پاکستان کے مطابق ملک بھر میں تحفظ قرآن کے عنوان سے ملک گیر احتجاجی جلسے، جلوس، مظاہرے، سیمینارز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ لاہور میں مرکزی سطح کا لبیک تحفظ قرآن مارچ داتا دربار سے شروع ہو کر بانی و قائد تحریک لبیک پاکستان دربار امیر المجاہدین علامہ خادم حسین رضوی پر اختتام پذیر ہوگا۔ علاوہ ازیں چیئرمین سینٹ نے سویڈشن پارلیمنٹ کے سپیکر کو خط میں کہا ہے کہ جدید دور میں مقدس شخصیات، صیحفوں کی بے حرمتی کی گنجائش نہیں۔ اسلام روا داری، امن، خوشحالی، انسانیت اور محبت کی گہری اقدار کو سمیٹتا ہے۔ قرآن پاک امن کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ اسلام دوسرے مذاہب، پیغمبروں یا مقدس کتابوں کی توہین سے روکتا ہے۔ آزادی اظہار کی آڑ میں مقدس ہستیوں اور کتاب کی توہین مسلمانوں کو تکلیف پہنچاتی ہے۔سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی پر مسلم ممالک میں غم و غصے کا اظہار جاری ہے۔ ایران میں سویڈش سفارتخانے کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ بنگلہ دیش میں سویڈش سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ ترک صدر نے کہا کہ سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ قرآن پاک کی بے حرمتی اسلام مخالف نفرت انگیز مہم کا حصہ ہے۔