مادر ملت کی برسی آج‘ مہاجرین کی بحالی‘ خواتین کے حقوق کیلئے کام کیا
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) بانی پاکستان حضرت قائداعظم کی بہن اور تحریک پاکستان کی رہنما مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کا یوم وفات آج جولائی کو عقیدت واحترام سے منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے 1937ءمیں پہلی مرتبہ مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے 1940ءمیں اس تاریخی اجلاس میں شرکت کی جس میں قرارداد پاکستان منظور ہوئی۔ 1948ءکا بیشتر حصہ قائداعظم کی خدمت میں گزرا۔ 1940ءسے 1947ءتک قائداعظم کے شانہ بشانہ خواتین کو بیدار کرنے کا کارنامہ انجام دیا مگر شعبہ خواتین کی کئی کمیٹیوں کی رکنیت حاصل ہونے کے باوجود انہوں نے کوئی بڑا عہدہ قبول نہ کیا۔ قیام پاکستان کے بعد مہاجرین کی بحالی اور آباد کاری کیلئے لازوال کردار ادا کیا۔ خواتین کی تعلیم و صحت کیلئے متعدد ادارے قائم کئے۔ 1964ءمیں پیرانہ سالی کے باوجود قوم اور جمہوریت کی خاطر جنرل ایوب کا مقابلہ کیا اور شمع جمہوریت کہلائیں۔ نوائے وقت سے گفتگو مختلف خواتین نے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ مسلم لیگ (ن) شعبہ خواتین کی مرکزی صدر نزہت عامر صادق اور پنجاب کی صدر نوشین افتخار نے کہاکہ مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح پاکستان کو ایک فلاحی ریاست کے طور پر پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتی تھیں۔ قائداعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ عملی جدوجہد میں حصہ لیکر برصغیر کی مسلمان خواتین کو مسلم لیگ کے پلیٹ فارم پر متحد کیا بلکہ قیامِ پاکستان کے بعد بھی معاشرے کے مختلف پِسے ہوئے طبقات بالخصوص خواتین، نوجوانوں، مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی۔ جماعت اسلامی کی رہنما ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہاکہ مادر ملت محبت، قربانی، جرا¿ت اور استقلال کی جیتی جاگتی تصویر تھیں۔ پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہاکہ مادر ملت نے قوم کو جمہوریت کا درس دیا۔ قائد اعظم کی تیمارداری، جدوجہد پاکستان میں فعال کردار، جمہوریت کیلئے جدوجہد، قائد کے افکار کی ترجمانی مادر ملت کے نمایاں کارنامے ہیں۔ وہ عزم وہمت کا پیکر تھیں۔ انہیںقائداعظم سے والہانہ لگاو¿ تھا۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی عوام کو حقوق دلانے پر صرف کی۔
مادر ملت برسی