وزیراعظم سے دبئی مذاکرات پر فضل الرحمن کی ملاقات ، تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی،نامہ نگار)وزیر اعظم شہبازشریف نے دبئی میں پیپلز پارٹی کے ساتھ مسلم ن کے قائد نوازشریف کے مذاکرات پر مولانا فضل الرحمن کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور دیگر کی دبئی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقاتوں اور ان میں آئندہ انتخابات سے متعلق ہونے والے مذاکرات پر تحفظات کے اظہار کے بعد مولانا فضل الرحمن اور مولانا اسعد محمود نے وزیر اعظم شہبازشریف سے گزشتہ روز ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں دبئی مذاکرات، آئندہ عام انتخابات اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت ہوئی، سربراہ پی ڈی ایم نے مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل پر مشاورت نہ کرنے کے گلے شکوے کئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ڈی ایم سربراہ اور جمعیت علمااسلام کے سربراہ کو میاں نواز شریف کا پیغام بھی پہنچایا، وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمان کو دبئی میں میاں نواز شریف کی ملاقاتوں پر بریف کیا اور یقین دہانی کرائی کہ نگران سیٹ اپ اور عام انتخابات کے حوالے سے فیصلے مشاورت سے کئے جائیں گے۔دونوں رہنماو¿ں نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر وزیراعظم اور حکومت کی جانب سے سخت ردعمل کو سراہا۔وزیراعظم شہباز شریف نے فضل الرحمن کو مشکل فیصلوں میں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے پر خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنا اتحادیوں کے تعاون سے ممکن ہوا۔فضل الرحمن نے کہا کہ سویڈن کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، اور وزیراعظم محمد شہباز شریف اور حکومتِ پاکستان کا اس واقعے کے حوالے سے بیانیہ قابلِ تعریف ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سربراہی میں اتحادی حکومت کے ملک کو معاشی مشکلات سے نکانے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے پر خراج تحسین پیش کیا. وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنا اتحادیوں کے تعاون کے بغیر نا ممکن تھا۔علاوہ ازیں ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا ہے کہ دبئی میں ہونے والے مذاکرات پر اعتماد میں نہ لینے پر تحفظات ہمارا حق ہے،ہمارا موقف سٹریٹ پاور سے حکومت گرانا اور الیکشن کرانا تھا۔ عدم اعتماد کا راستہ ہمارا نہیں آصف علی زرداری کا تھا۔
وزیراعظم، فضل الرحمان