قصور ، ستلج میں پانی کی سطح مزید بلند ، متعددیہات کا رابطہ کٹ گیا
قصور،لاہور،اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت، این این آئی،خبرنگار) دریائے ستلج قصور کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو نے سے قصور میں نچلے درجے کا سیلاب آگیا۔سیلاب سے درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ کٹ گیا۔زمینداروں کی تیارکھڑی سیکڑوں ایکڑ فصلیں بھی زیر آب آ گئیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کشتیوں کے ذریعے دریا پار مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ؒرہی۔بھارت کی جانب سے ہری کے ہیڈ سے دوسری بار چھوڑا جانے والا پانی قصور میں داخل ہونے سے کیکر پوسٹ کے مقام پانی کی سطح 21 فٹ تک جا پہنچی جبکہ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا اخراج 70 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا جس سے نچلے درجے کے سیلاب کی صورتحال بن گئی۔سیلاب کے پانی سے درجنوں دیہات بھیکی ونڈ چندہ سنگھ والا گٹی کلجنر،نگر،بستی بنگلہ دیش ،دھوپ سڑی، مبوکے اور بستی حاکم والا،الا کے اور طاقرکے سمیت وغیرہ نشیبی دیہات زیر آب آگئے۔ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی نے کہا سیلاب جیسی ہنگامی صورتحال کے نپٹنے کے لئے تمام انتظامات مکمل ہیں اور حالات کنٹرول میں ہیں۔آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے، اس سے ملحقہ نشیبی علاقے ممکنہ اثرات کے زیرِ اثر آسکتے ہیں۔علاوہ ازیں ملک کے مختلف شہروں میں تیز ہواوں، آندھی و گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں مون سون کی بارشوں کے دوران آج جمعرات سے لے کر پیر تک طوفانی بارشوں کا امکان اورپہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب سے ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں داخل ہونے والی مون سون ہوائیں 14 جولائی کو شدت اختیار کر یں گی۔14 جولائی کی شام،رات کو مغربی ہواﺅں کا سلسلہ بھی ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو گا جس کے باعث 17 جولائی کے دوران وادی نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میرپور، مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاﺅالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، قصور اور اوکاڑہ میں تیز ہواوں/آندھی اورگرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جبکہ بعض مقا مات پرتیز / موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے مزید بتایا کہ 14سے17 جولائی کے دوران اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ اورلاہور میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ جبکہ مری،گلیات،کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختو نخواہ کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔
سیلاب