• news

ہائیکورٹ نے بجلی بلوں پر سبسڈی واپس لینے کے خلاف درخواستیں خارج کردیں

لاہور (نامہ نگار) لاہور ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں پر سبسڈی واپس لینے کے خلاف درخواستیں خارج کر دیں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ بجلی بلوں پر سبسڈی دینا یا واپس لینا حکومتی پالیسی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ عدالت ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سبسڈی واپس لینے کا نوٹیفکیشن قانون کے مطابق ہے۔ اس کا اطلاق نوٹیفکیشن کے اجراء کے روز سے ہوگا۔لاہور(نامہ نگار)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے ایکسپورٹ سیکٹرکیلئے بجلی پردی گئی سبسڈی واپس لینے کیخلاف درخواستیں مسترد کر کے سینکڑوں درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے قرار دیا کہ وفاقی حکومت دی جانے والی سبسڈی واپس لے سکتی ہے۔ سبسڈی دینا یاواپس لینا حکومت کا استحقاق ہے۔ درخواست گزاروں کا بنیادی حق نہیں ہے۔وفاقی حکومت کے وکیل اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان غنی نے مؤقف اپنایا کہ سبسڈی واپس لینے سے کسی کے بنیادی حقوق متاثر نہیں ہوتے ہیں۔بجلی پر سبسڈی دینے کا مقصدایکسپورٹ کو بڑھاناتھا۔وفاقی حکومت نے جون کی بجائے رواں برس فروری میں سبسڈی واپس لی۔اپٹما سمیت دیگر درخواست گزاروں کے وکلاء نے مؤقف اپنایا کہ حکومتی سبسڈی کی بنا پر بیرون ملک سودے کئے۔سبسڈی اچانک واپس لینے سے سارا دبائو ایکسپورٹرز پر آگیا۔حکومت مالی سال ختم ہوئے بغیر سبسڈی واپس نہیں لے سکتی ہے۔استدعا ہے کہ عدالت سبسڈی واپس لینے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔

ای پیپر-دی نیشن