مقدمہ ہو چکا‘ حراست غیرقانونی قرار نہیں دی جا سکتی: ہائیکورٹ
لاہور (نامہ نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس امجد رفیق پر مشتمل بینچ نے خدیجہ شاہ، ہما سعید، رضوان ضیا اور زبیر ملک کی حراست غیر قانونی قرار دینے کے لیے دائر درخواستیں خارج کردیں، 26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزاران کے خلاف مقدمہ ہوچکا ہے، قانون اپنا راستہ بنا رہا ہے، اس مرحلے پر درخواست گزاران کی حراست کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا ہے، قانونی طریقہ کار کو بائی پاس نہیں کیا جاسکتا ہے، پولیس نے اسی تناظر میں فوری مقدمہ درج کیا اور تفتیش شروع کر دی، نو مئی واقعات میں جو بھی ملوث پایا گیا اس کی قانون کے مطابق شناخت کی گئی، 9 مئی کے بد قسمت واقعات نے ایک چارج ہجوم کی عدم برداشت اور خطرناک جنونی کیفیت کو عیاں کیا، 9مئی واقعات میں لوگوں کا غصہ سول اور فوجی قیادت پر تھا لیکن جو اس دن ہوا وہ ناقابل وضاحت تھا، بہرحال ریاست نے اپنے آپ کو بچانا تھا، بلاشبہ ملزمان کے قانونی حقوق ہیں، جن کا عدالتیں تحفظ کرتی ہیں، درخواست گزاروں کے لیے اس وقت بہترین حکمت عملی نارمل طریقے سے قانون کے طریقہ کار پر چلنے کی ہے۔ لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ سمیت تین مقدمات میں گرفتار سابق صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت درخواستوں پر درخواست گزار کے وکیل کی استدعا پر کارروائی سات اگست تک ملتوی کر دی۔