عمران کیخلاف دوران عدت نکاح کیس قابل سماعت قرار ، انسداد دہشتگردی عدالت سے ورانٹ جاری
اسلام آباد (وقائع نگار) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے عمران کے دوران عدت نکاح سے متعلق کیس قابل سماعت قرار دے دیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے جج اعظم خان نے سول جج نصر من اللہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے دوران عدت نکاح کیس کو قابل سماعت قرار دے دیا۔ سول جج نصرمن اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دوران عدت نکاح سے متعلق کیس کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا جس کے خلاف سیشن کورٹ اسلام آباد میں اپیل دائر کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ عمران خان کے بشری بی بی کے ساتھ نکاح کے معاملے پر نکاح خواں کا بیان بھی سامنے آ چکا ہے جس میں وہ اعتراف کر چکے ہیں کہ انہیں عدت کے بارے میں بعد میں بتایا گیا جس کے بعد دوبارہ عمران خان اور بشری بی بی کے نکاح کی تجدید کرائی گئی۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ عدالت نے شبلی فراز، فرخ حبیب اور حسان نیازی سمیت دیگر رہنماو¿ں کے بھی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ تمام ملزموں کو 19 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا گیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کے الزام میں اسلام آباد کے تھانہ رمنا کے 2 اور تھانہ گولڑہ میں درج ایک مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی، جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش ہونا پڑے گا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں دلائل طلب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے5 مزید گواہوں شامل کرنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔ بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کی عدم دستیابی کی بنا پر سماعت نہیں ہوسکی، عدالت سے درخواست ہے کہ انصاف کی بنیاد پر ایک اور موقع دیا جائے، الیکشن کمیشن کے وکیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کیس کا گواہ اپنا کورس چھوڑ کر اسلام آباد میں موجود ہے۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کو ہفتے کے روز سماعت کیلئے مقرر کر دیا۔ بیرسٹر گوہر علی نے کہاکہ پیر والے روز ہو جائے تو بہتر ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ شاید پاکستان کی کریمنل قانون کی تاریخ میں سب سے برا کیس ہے، جب سے کیس شروع ہوا، ملزم پیش ہی نہیں ہوا، جج نے کہاکہ الیکشن کمیشن ہفتے کے روز جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا پیر کے روز دلائل دے دیں۔اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویزنے تاریخ تبدیل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمعہ 14 جولائی کو دلائل دینا چاہتے ہیں، 15 جولائی کو کچھ مصروفیات ہیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کی استدعا منظور کرتے ہوئے تاریخ تبدیل کر دی اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل بروز جمعہ کر دلائل دیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا پیر کو دلائل دیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ فوجداری کیس میں مزید گواہ کو شامل کرنے کیلئے درخواست دائر کی گئی۔لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کیخلاف راولپنڈی میں تنصیبات اور میٹرو سٹیشن پر حملے کے الزام میں درج مقدمے میں 25 جولائی تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ اسلام آباد میں احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر نے 190 ملین پا¶نڈ سکینڈل نیب تحقیقات میں عمران اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
عمران وارنٹ