• news

اگلے ماہ نگران حکومت ، ہمارا دور استحکام کی طرف سفر ؛ شہباز شریف 

اسلام آباد،ملتان (خبرنگار خصوصی،سپیشل رپورٹر، وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ اگست 2023 میں اقتدار نگران حکومت کے سپرد کر دیں گے،15 ماہ میں ہم نے چار سال کی بربادیوں کا ملبہ صاف کیا، پاکستان کے مفادات کی راہ میں بچھائی گئی بارودی سرنگیں صاف کیں، معیشت، خارجہ تعلقات، توانائی، امن و امان سمیت دیگر شعبوں میں بدترین بدانتظامی، کرپشن، نااہلی اور سازشوں کی لگی آگ بجھائی، سوا سال کا یہ مختصر عرصہ ناامیدی کے اندھیروں سے امید کی روشنی کی طرف ایک پرعزم سفر تھا، آئی ایم ایف کے ساتھ مشکلات کے باوجود معاہدہ میں کامیاب رہے، ہم نے ریاست بچانے کیلئے اپنی سیاست کی قربانی دی، دوست ممالک چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے تعاون کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، پاکستان کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کے عظیم مقصد کے حصول کیلئے معاشی بحالی کا ایک جامع قومی پلان تیار کر لیا گیا ہے، جس طرح ہم دعا کرتے ہیں کہ 9 مئی جیسا یوم سیاہ قوم کی زندگی میں پھر نہ آئے، اسی طرح اب پوری قوم یکسو ہے کہ قرض کی زندگی نامنظور ہے، قوم کو نواز شریف کے 2013 سے 2018 کے دور کی طرح ایک بار پھر معاشی مشکلات سے نجات دلائیں گے، روزگار فراہم کریں گے۔ہمارے سوا سال کا مختصرعرصہ معاشی تباہی سے استحکام کی طرف لوٹ آنےکا سفرتھا۔ جمعرات کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپریل 2022 کو عوام نے بطور وزیراعظم جو ذمہ داری سونپی تھی ملک کی بھلائی اور عوام کی خیرخواہی اور خدمت کی یہ مقدس امانت اگست 2023 کو ہم نگران حکومت کے سپرد کر دیں گے،15 ماہ میں ہم نے چار سال کی بربادیوں کا ملبہ صاف کیا، پاکستان کے مفادات کی راہ میں بچھائی گئی بارودی سرنگیں صاف کیں، معیشت، خارجہ تعلقات، توانائی، امن و امان سمیت دیگر شعبوں میں بدترین بدانتظامی، کرپشن، نااہلی اور سازشوں کی لگی آگ بجھائی، سوا سال کا یہ مختصر عرصہ ناامیدی کے اندھیروں سے امید کی روشنی کی طرف ایک پرعزم سفر تھا، سب کچھ کھو جانے سے کچھ حاصل ہونے کا آغاز تھا، تخریب، انتشار اور فساد کے راستہ سے تعمیر کی طرف پلٹنے کا سفر تھا، معاشی تباہی سے نکل کر معاشی استحکام کی طرف لوٹ آنے کا سفر تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تنہائی سے نکل کر وفا اور بااعتماد دوستوں اور بھائیوں کی محفل میں واپسی کا سفر تھا، یہ سیلاب میں گھرے تین کروڑ 30 لاکھ اہل وطن کا ہاتھ تھامنے، ان کے تباہ ہونے والے گھروں اور کھیت کھلیانوں کو پھر سے آباد کرنے کا سفر تھا، بے روزگاری سے دوبارہ روزگار کی فراہمی، مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام کو کچھ ریلیف فراہم کرنے کا سفر تھا، یہ انسانی عظمت، وقار، قومی خود مختاری، میڈیا، اظہار رائے اور شہری آزادیوں کی بحالی کا سفر تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی جمہوری تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کی واحد منتخب مخلوط حکومت ہے جو مختصر ترین مدت کیلئے قائم ہوئی جس نے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے چیلنجوں اور مشکلات کا سامنا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس حکومت نے دراصل ایک معیار، ایک مثال اور ایک سمت متعین کی کہ کم وقت، ان گنت مشکلات اور سازشوں کے باوجود ملک و قوم کو بحرانوں سے نکالا جا سکتا ہے لیکن شرط صرف یہ ہے کہ اللہ پر بھروسہ کے بعد پوری دیانتداری، دانائی، اجتماعی بصیرت اور دن رات کی مسلسل محنت سے کام کیا جائے ہم نے یہی راستہ اختیار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس عرصہ میں ہم نے سیاست نہیں کی ریاست کی حفاظت کی، ہم نے ریاست بچانے کیلئے اپنی سیاست کی قربانی دی، ووٹ بینک کی فکر نہیں کی مگر سٹیٹ بینک میں ذخائر میں مسلسل اضافہ کی فکر کی، معاشی بحالی کے راستے میں ایک بڑی رکاوٹ آئی ایم ایف کا وہ پروگرام تھا جس کو سابق حکومت نے سخت شرائط پر کیا تھا پھر خود ہی اسے توڑ کر پاکستان کو دیوالیہ ہونے کے کنارے پہنچا دیا، ہم اس کی بحالی کی کوشش میں تھے تو سابق حکمران اسے ناکام بنانے کی سازشوں میں دن رات مصروف تھے، ان وطن دشمنوں سازشوں کے باوجود ہم نے ہمت نہیں ہاری اور آئی ایم ایف کا پروگرام بحال کیا جس کے بعد اب پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ اور ان کی ناپاک خواہش دونوں مٹی میں مل چکی ہیں۔ سفارتی سطح پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی کوششوں کو بھرپور ستائش پیش کرتے ہیں، پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی شبانہ روز کاوشوں کی بھرپور تحسین کرتے ہیں۔ بہاﺅ الدین زکریا یونیورسٹی میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت نوجوانوں میں وزیراعظم یوتھ لون سکیم کے تحت چیک اور لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ نوجوان ہمارامستقبل ہیں اور ملک کی ترقی و خوشحالی کی کنجی ان کے ہاتھ میں ہے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا، آئندہ حکومت ملی تو ایک لاکھ نہیں ،50 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کروں گا، سابق حکومت نے بڑے صنعتکاروں میں 3 ارب ڈالر بانٹے، یہ رقم تعلیم پر خرچ ہوتی تو آج پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑتا ، شبانہ روز محنت سے قرضے لینے والی نہیں، دینے والی قوم بنیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ رشوت ، سفارش اور اقربا پروری سے قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔ جو قومیں ماضی غلطیوں سے سبق حاصل کر کے آگے بڑھتی ہیں ان قوموں کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں ۔ ملک کی ترقی اور کامیابی کی کنجی ان کے ہاتھ میں ہے۔ ایک لاکھ لیپ ٹاپ کی تقسیم آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ، اگر وسائل میسر ہوں تو میں ایک لاکھ نہیں ایک کروڑ لیپ ٹاپ تقسیم کروں۔ملتان میں زیر تعمیر نشتر ٹو ہسپتال کے معائنے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے4 سال برباد کردیئے، عمران نیازی 4 سال ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہے اور چور ڈاکو کے نعرے لگاکر وقت برباد کیا۔2018 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا تھا اور تمام لوازمات مکمل کئے تھے، جھرلو الیکشن کے بعد جوعمران نیازی کو کندھوں پر بیٹھا کر اقتدارمیں لائے تھے انہیں چاہیے تھا کہ عمران نیازی سے یہ ہسپتال بنواتے تاکہ دکھی انسانیت کی خدمت ہو سکتی لیکن پی ٹی آئی حکومت نے 4 سال برباد کردیئے اور زیر تعمیر نشتر ۔ٹو ہسپتال صرف 3، 4 ملین روپے مختص کئے جو ایک مذاق تھا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور صدر اسلامی ترقیاتی بنک ڈاکٹر محمد سلمان الجاسر کے مابین ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی جمعرات کو صدر اسلامی ترقیاتی بنک ڈاکٹر محمد سلمان الجاسر سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی۔ وزیرِ اعظم نے صدر اسلامی ترقیاتی بنک ڈاکٹر محمد سلمان الجاسر اور اسلامی ترقیاتی بنک کا پاکستان کو ایک ارب ڈالر دینے پر شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ یوم شہدائے کشمیر پر پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور 1931 میں اس دن اپنی جانیں قربان کرنے والوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ان شہدا نے شہادت کو گلے لگانے کا انتخاب کیا لیکن ڈوگرہ راج کے جبر کے سامنے ہار ماننے سے انکار کر دیا۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمال دھال پرچندہ کی اہلیہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ لواحقین کے ساتھ اس پر اظہار تعزیت اور ہمدردی کرتے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے مسلم لیگ ن پنجاب کے سیکرٹری جنرل اور سابق پارلیمنٹیرین اویس لغاری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نصاب کسی بھی تعلیمی انفراسٹرکچر میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین اور کمپیوٹر کوڈنگ کو اپنے قومی نصاب میں شامل کرکے، ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کے لیے اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو اچھی طرح سے جاننے کی بنیاد رکھی ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سینیٹر عرفان صدیقی نے جمعرات کو یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے آئی ایم ایف معاہدے کی منظوری اور ملک کی معاشی بحالی کے لئے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف سے انجینئر امیر مقام نے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ انجینئیر امیر مقام نے حالیہ دورہِ پشاور کے دوران ضم شدہ اضلاع کے لیے یونیورسٹی کے قیام سے ان علاقوں کے باصلاحیت نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم کے مواقع فراہم کرنے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر-دی نیشن