• news

 پی پی کا8 اگست کو اسمبلےاں توڑنے کی تجوےز پر ” ےو ٹرن“ ،معیاد پو ری کر نے کی تجویز


اسلام آباد (عترت جعفری )پی پی پی نے 8 اگست کو اسمبلےاں توڑنے کی تجوےز پر ” ےو ٹرن‘ لےتے ہوئے اب اسمبلےوں کی معےاد پوری کرنے کی تجوےز دے دی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ بےک ڈور رابطوں کے بعد عمومی طور پر اتفاق ہے کہ ملک کے معروضی حالات کے پےش نظر نگران حکومت کی معےاد کو کم سے کم رکھا جائے ، تاہم سےاسی ذرائع اس بات کی تصدےق کرتے ہےںان سےاسی جماعتوں کے اندر بھی سوچ کا فرق موجود ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی بجائے مدت پوری ہونے کی تجویز دے دی ہے اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی بجائے انکو مدت پوری کرنے دینی چاہئے، مدت پوری ہونے سے چند روز قبل اسمبلیاں تحلیل کرنے سے اچھا پیغام نہیں جائیگا پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر حسین بخاری کا انتخابات نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی نے 13 اگست 2018 کو حلف لیا تھ اس حساب سے پانچ سال جب پورے ہوں اسی دن انتخابات ہوں ملک میں عام انتخابات 12 اکتوبر تک ہو جانے چاہئے، نیر بخاری نے مزید کہا ہے تیس دن مزید حاصل کرنے کے لئے اسمبلیاں تحلیل کرنے سے زیادہ فرق نہیں پڑے گاالیکشن کمیشن سمیت سیاسی جماعتوں کے علم میں ہے کہ حکومت کی مدت کب ختم ہو رہی ہے،آئین اور قانون کے مطابق الیکشن کمیشن مدت پوری ہونے کے 60 روز کے اندر انتخابات کروانے کے لئے تیار ہوتا ہے، نیر بخاری کا کہنا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے سے چند روز زیادہ مل جائیں گے جس سے کوئی زیادہ فرق نہیں پڑتا اور پیغام بھی اچھا نہیں جائیگا،، ذرائع کا کہنا ہے کہ پےپلزپارٹی کی قیادت کے اندر اس بات کے بارے میں شبہات موجود ہیں کہ کےا الیکشن وقت پر ہوں گے ؟ پیپلز پارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر کاایک بیان گزشتہ روز سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 8 اگست کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور موجودہ پارلیمےنٹ کی معےاد مےں توسےع کی حمائت نہیں کی جائے گی، پی پی پی کے اندرونی ذرائع سے جب سوال کےا گےا کی رائے مےں اختلاف کےوں ہے تو انہوں نے کہاکہ سےد نوےد قمر کا بےان ان کی ذاتی رائے تھا جبکہ سےد نئےر بخاری کا بےان پارٹی کی پالےسی ہے ،ان کا کہنا تھا، میاں نواز شریف کی وطن واپسی کے بارے میں بھی کوئی واضح اعلان موجود نہیں ہے، ، اگر وقت پر الیکشن ہونے ہیں تو میاں نواز شریف کو ملک ا ٓجانا چاہیے تھا،، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون اور حتی کہ جے یو ائی میں بھی بعض ایسے رہنما موجود ہیں جو کم از کم مارچ تک موجودہ سیٹ اپ میں تو سیع کے خواہاں ہیں ، اس لیے پیپلز پارٹی کی سوچ کو نمایاں کرنا ضروری ہے، پی پی پی ہر صورت میں انتخابات آئینی مدت کے اندر ہی کرانا چاہتی ہے۔
 تجویز

ای پیپر-دی نیشن