• news

قرآن کریم کی بے حرمتی کو عالم اسلام انسانیت کی توہین تصور کرتا ہے،ملی یکجہتی کونسل

اسلام آباد(خبرنگار)ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی عاملہ کا اجلاس صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی زیر صدارت الفلاح ہال میںمنعقد ہوا جس میںکونسل کی مرکزی کابینہ ، صوبائی صدور و سیکریٹری جنرلز اور کونسل کے کمیشن کے سربراہان نے شرکت کی ۔ اس اجلاس میں کونسل کی مرکزی اور صوبائی کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں علاوہ ازیں اس اجلاس میںاہم ملکی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی گفت و شنید کے ساتھ ساتھ اہم فیصلہ جات کیے گئے ۔ اس موقع پر کونسل کے مرکزی مجلس عاملہ نے درج ذیل قراردادوںپر اتفاق کیایہ اجلاس یورپی ممالک بالخصوص سویڈن میںقرآن کریم کی بے حرمتی کو عالم اسلام و انسانیت کی توہین تصور کرتا ہے اورآزادی اظہار کے نام پر دینی مقدسات  بالخصوص مسلمانوںکے مقدسات کی توہین کو انتہائی مذموم اور مکروہ عمل قرار دیتا ہے۔ یورپی اور مغربی ممالک اپنی آزادی اظہار کی حدود کا تعین کریں ، توہین مقدسات دین کو بھی جرم قرار دیا جائے۔ یہ اجلاس او آئی سی اور مسلم قائدین سے اپیل کرتا ہے کہ مذمتی بیانات جاری کرنے کے بجائے، توہین مذہب کو قانونی جرم قرار دلوانے اور اس کی تعزیرات کے تعین کے لیے یورپی ممالک اور عالمی سطح پر اپنے اثر و رسوخکو استعمال کریں ، تاکہ نفرت کا یہ بازار بند ہو یہ اجلاس ملک بھر میںدہشت گردی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتا ہے، نیز کرم ایجنسی میںحالیہ تناو کی فضا کو ملک و ملت کے لیے نقصان دہ قرار دیتا ہے۔ یہ فورم متحارب فریقین سے ملتمس ہے کہ وہ باہمی مسائل کو گفت و شنید کے ذریعے حل کریں ۔ ملی یکجہتی کونسل اس سلسلے میںاپنا مثبت کردار ادا کرنے کے لیے ہر سطح پر آمادہ ہے یہ اجلاس محرم الحرام کو باہمی رواداری ، امن و آشتی اور اتحاد و وحدت کے ساتھ گزارنے کی تاکید کرتا ہے ۔ تمام مسالک اس ماہ میں باہمی احترام اور مقدسات کی حرمت کو ملحوظ رکھتے ہوئے نواسہ رسول امام حسین  کی یاد کو زندہ کریںاور کربلا کے فلسفہ قربانی ، ایثار کو معاشرے میں رواج دیں۔ملی یکجہتی کونسل صوبائی سطحپر کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کرے یہ اجلاس مسلم امہ کے اتحاد و اتفاق پر زور دیتا ہے اور سعودیہ ،ایران تعلقات کی بحالی نیز دیگر عرب ممالک سے ایران کے تعلقات کی بحالی کو خوش آئندقرار دیتا ہے ۔ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور اسی سے امت مسلمہ کے بہت سے مسائل کا حل بھی ممکن ہیمقبوضہ وادی میں 5اگست 2019کے بعد سے لاک ڈاون ، کرفیو کی کیفیت ہے،بنیادی انسانی حقوق معطل ہیں،سینکڑوں افراد جیلوںمیںبند ہیں ، نسل کشی کا عمل جاری ہے، سیاسی جماعتوںکو کالعدم قرار دے کر رفاحی اداوروں کو بند کر دیا گیا ہے۔ عالمی ادارے انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوںکا فوری سدباب کریں۔یہ فورم مطالبہ کرتا ہے کہ بھارتی اقدامات کے جواب میں پاکستان کا ونٹر روڈ میپ کے طورپر آزاد حکومت کو پوری ریاست کی نمائندہ حکومت کے طور پر تسلیم کرکے عالمی اداروں کے سامنے اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانے کا موقع فراہم کرے نیز سفارتخانوںمیں کشمیر ڈیسک قائم کیے جائیں اجلاس جنین کی آبادی پر اسرائیلی وحشیانہ حملوں ، بمباری ، نوجوانوںکے قتل اور گرفتاریوںکی شدید الفاظ میںمذمت کرتا ہے اور عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کو لگام ڈالے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مسئلہ فلسطین کے فوری حل کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں تاکہ اس خطیکے مسلمان دیگر دنیا کی مانند استعماری اور استبدادی شکنجوںسے آزاد ہوکر امن و آشتی سے رہ سکیں اجلاس پاکستان میں موجود سیاسی بے چینی اور اقتصادی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ملک میں آزادنہ انتخابات کے انعقاد ، نیز برابری کی سطح پر الیکشن کمپین کے لیے ماحول کو سازگار بنائے۔ سیاسی جماعتوںکے خلاف کریک ڈاون کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے ۔ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سیاسی استحکام لازمی عنصر ہے لہذا اس سلسلے میں حکومت فوری اقدامات کرے  اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت سود کے خاتمے کے لیے فقط اعلانات کے بجائے عملی اقدامات کرے تاکہ معاشرے سے اس لعنت کا خاتمہ ہونیز ملک کے قوانین کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے حوالے سے فی الفور قانون سازی کا آغاز کیا جائے تاکہ عوام کو استعماری اور غیر اسلامی قوانین سے چھٹکارا ملے۔

ای پیپر-دی نیشن