لاہور میں تحفظ قرآن‘ اہلبیت و صحابہ کرام مارچ‘ حکومت ضابطہ اخلاق پر عمل کرائے: شرکاء
لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحفظ ناموس رسالت محاذکے زیراہتمام عظیم الشان تحفظ قرآن، اہلبیت وصحابہ کرام رضی اللہ عنہم مارچ کا انعقادکیا گیا جوکہ لاہور پریس کلب سے شروع ہوکر وزیراعلیٰ ہائوس پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ مارچ میں مختلف مدارس کے ناظمین، طلبہ اور علماء و مشائخ سمیت عوام الناس کی کثیر تعداد شریک ہوئے۔ مارچ میں منظورکی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا۔ مقدس شخصیات کی توہین کرنے والوں کونشان عبرت بنائے۔ مذہبی آہنگی کیلئے حکومت کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پرہرصورت عملدرآمدیقینی بنایا جائے۔ ہم صحابہ کرام اور اہل بیت کی گستاخیاں ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ تحفظ ناموس قرآن، اہلبیت وصحابہ مارچ کے شرکاء مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت مقدسات مذہب اور شعائر اسلام کی توہین کرنے والوں کے خلاف بھی 9مئی کے واقعات میں ملوث افرادکی طرح کارووائی کرے۔ مارچ سے ناظم اعلی ٰجامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، تحفظ ناموس رسالت محاذکے صدر مولانا رضائے مصطفیٰ نقشبندی، تحفظ ناموس رسالت محاذ کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد علی نقشبندی، جامعہ نظامیہ کے سینئر مدرس مولانا عمران الحسن فاروقی، سنی اتحاد کونسل کے مرکزی رہنما ڈاکٹر حسیب قادری، پاکستان سنی تحریک کے رہنما شاداب رضا نقشبندی، پیر محمد اصغر نورانی، جامعہ حنفیہ غوثیہ کے ناظم اعلیٰ مولانا طاہر شہزاد سیالوی و دیگر رہنمائوں بھی خطاب کیا جبکہ مارچ کے شرکاء میں سے مولانا اعظم نعیمی، مولانا عبداللہ ثاقب، مولانا ممتاز ربانی، قاری مختار صدیقی، مولانا قاری اصغر نورانی، مولانا ارشد نعیمی، مولانا نعیم جاوید نوری، سر حفیظ اظہر و دیگرنے خطاب کیا۔ مارچ کے شرکاء میں مولانا پیر بشیر یوسفی، پیر اسرارالحق، مولانا ذوالفقار مصطفی ہاشمی، سردار طاہر ڈوگر، مفتی محمدکریم خان، مولانا عمران فاروقی، مفتی محمد عمران حنفی، مولانا راحت عطاری، مولانا احسان الحق صدیقی، مفتی انوار طارق، مفتی عبدالوحید، پیر سید بلال گردیزی، پیر بشیر احمد یوسفی، مفتی ندیم قمر حنفی دیگر مذہبی رہنمائوں بھی شرکت کی۔ مارچ کے شرکاء سے خطا ب کرتے ہوئے جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہاکہ سویڈن میں عیدالاضحیٰ کے دن قرآن مجید جلایا جانا بدترین دہشت گردی ہے۔ سویڈش گورنمنٹ اس پر فوری طور پر معافی مانگے اور مجرم کو قرار واقعی سزا دے۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر مولانا رضائے مصطفیٰ نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاست اپنی پوری طاقت کے ساتھ ملکی قوانین پر عملدرآمدکراتے ہوئے ان مسلّمہ شخصیات کی اہانت کا سدباب کرے اور توہین کرنے والوں کو نشان عبرت بنائے۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد علی نقشبندی نے کہا توہین آمیز خیالات کے اظہار سے ملک میں مذہبی و مسلکی کشیدگی بڑھ جاتی ہے جو ملک کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ بین المسالک ہم آہنگی کے لیے حکومت پنجاب اور دیگر حکومتوں کے ضابطہ اخلاق پر ہر صورت عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ نفرت انگیز تقاریر اور تحریروں سے امت کی تقسیم کے عمل کو اب رک جانا چاہیے۔ جامعہ نظامیہ کے سینئر مدرس مولانا عمران الحسن فاروقی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی تہواروں اور مقتدر شخصیات کے ایام کی مناسبت سے پروگراموں کے انعقادکے موقع پر حسب ضرورت محدود سطح پر راستوں کو بند کیا جائے۔ پاکستان سنی تحریک کے رہنما شاداب رضا نقشبندی نے کہا ملت اسلامیہ کی قرآن وسنت اور مشاہیر اسلام سے اصل محبت ان کی تعلیمات کوعملی جامہ پہنانا ہے۔ پیر محمد اصغر نورانی نے کہاکہ مقدس شخصیات کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ جامعہ حنفیہ غوثیہ کے ناظم اعلیٰ مولانا طاہر شہزاد سیالوی نے کہا حکومتی سطح پرمشاہیراسلام کے ایام منائے جائیں اور خلفاء راشدین کے ایام پر قومی سطح پر تعطیل کا اعلان کیا جائے۔ مفتی ندیم قمرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مخدوم امم حضرت داتاگنج بخش رحمۃ اللہ علیہ کے عرس کے موقعہ پراولیاء کرام اوراعراس بزرگان دین سے متعلق نفرت انگیزلٹریچرکی تقسیم اوربینرزلگائے جانے کے عمل کوحکومت روکے۔ مفتی انتخاب احمدنوری نے کہاکہ ہم مملکت خدادادپاکستان میں تحفظ ناموس رسالت، ناموس اہلبیت اور ناموس صحابہ کو بہر صورت یقینی بنائیں گے۔ مارچ کے اختتام پر پیر رضائے مصطفی نقشبندی نے ملک وقوم کی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کرائی۔