• news

مقبوضہ کشمیر: محاصرے، تلاشی کارروائیاں جاری، متعدد افراد گرفتار

جموں‘ سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموںوکشمیر کے مختلف اضلاع میں بھارتی فورسز اہلکاروں اور بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے'' نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی''  (این آئی اے) کیطرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ بڑے پیمانے پر جاری ہے۔تلاشی آپریشنوں کے دوران لوگوں کی سخت ہراساں کیا جا رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ بھارتی فورسز اہلکاروں نے گزشتہ دو دنوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ  بھارتی فورسز کے اہلکار گھروں میں گھس کر مکینوں کو ہراساں اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں  بھارتی پولیس نے جموں میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکنوں کو اس وقت گرفتارکرلیا جب انہوں نے غیرمقامی لوگوں کو علاقے میں آباد کرنے سمیت مختلف مسائل پرپارٹی ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاجی ریلی نکالنے کی کوشش کی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں زیادہ سے زیادہ فوج تعینات کرکے علاقے کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)کے خصوصی کمانڈو یونٹ کے اہلکاروں کو تعینات کیا ہے جو پہلے ہی دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ ہے جبکہ بھارتی پیرا ملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے کم از کم 9 اہلکار اس وقت زخمی ہو گئے جب ضلع گاندربل میں ان کی گاڑی دریائے سندھ میں جاگری۔ دوسری  جانب  جموں کے وکلاء نے رائیکا میں نئی ہائیکورٹ کمپلیکس کی مجوزہ تعمیر کے خلاف جانی پور کورٹ کمپلیکس کے احاطے میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی وکلاء نے مطالبہ کیا کہ جموں بار ایسوسی ایشن نئی ہائیکورٹ کیلئے رائیکا میں تعمیرات کے معاملے پر جنرل ہائوس کا اجلاس بلائے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہائیکورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت سات افراد کی نظربندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکام کو تمام نظربندوں کو رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن