• news

حکومت 12اگست تک سود خاتمہ کی قانون سازی کرے ورنہ احتساب کیلئے تیار ہے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت نے 15مہینوں میں پی ٹی آئی کی لگائی مہنگائی، بے روزگاری کی آگ کو مزید بھڑکایا، عدالتی فیصلہ پر عمل درآمد کے وعدہ کے باوجود سود کے خاتمے کے لیے ایک قدم نہیں اٹھایا۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مذہبی شخصیت، ان کے ہوتے ہوئے پاکستان میں شرح سود جنوبی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ ہے، حکومت 12اگست تک اپنی مدت کے اختتام سے قبل سود کے خاتمے کے لیے قانون سازی کرے، انفرادی، صنعتی اور زرعی قرضوں پر سود کے بغیر اصل زر واپس لینے کا اعلان کیا جائے، ایسا نہ ہوا تو عوامی احتساب کے لیے تیار ہو جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں حرمت سود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم، نائب امیر کے پی مولانا اسماعیل، ایم این اے عبدالاکبر چترالی، امیر ضلع پشاور بحراللہ خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکمران جماعتیں استعماری ایجنڈے پر گامزن ہیں، پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی معاشی، خارجہ اور داخلہ پالیسیوں میں یکسانیت ہے۔ حکمرانوں نے مل کر توشہ خانہ لوٹا، کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کیے، کشمیر کا سودا کیا اور ٹرانس جینڈر ایکٹ منظور کیا، ان کا ڈاکٹر عافیہ کو امریکی جیل سے واپس نہ لانے پر اتفاق ہے۔ پی ٹی آئی کے دور میں خیبرپختونخوا تباہ ہوا، موجودہ حکومت نے صوبہ میں کرپشن کی مثالیں قائم کیں۔  حکومت کی مدت چند ہفتے رہ گئی، سود 22فیصد ہے۔ 14ہزار ارب کے بجٹ میں سے 7303ارب سودی قرضوں کی ادائیگی کے لیے رکھا گیا ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی نے مہنگائی اور بدامنی کے خلاف ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کیے، اقتدار میں آ کر عوام کو ریلیف دینے کے لیے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا، پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے ایٹمی اسلامی پاکستان کا تماشا، قوم کو بھکاری بنایا۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر سب سے پہلے سودی معیشت کو دفن کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن