پشاور: ایف سی ٹرک پر خودکش حملہ، 7اہلکاروں سمیت 10زخمی
پشاور+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) پشاور کے علاقے حیات آباد میں حساس ادارے کی گاڑی پر خودکش حملے میں 7 ایف سی اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے۔ 2 کی حالت نازک ہے۔ ذرائع کے مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ ایف سی کی اور ایک دوسری گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو سیل کر دیا۔ ایس پی کینٹ وقاص رفیق نے بتایا دہشتگردوں کا نشانہ پولیس اہلکار تھے۔ بمبار کے اعضاء مل گئے۔ مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کر دی گئی۔ ادھر وسطی کرم کے علاقے باغ میں ملزمان نے پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ پولیس کے مطابق مسلح افراد نے پولیس چیک پوسٹ کو آگ لگا دی۔ جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس چوکی پر مسلح افراد نے قبضہ کر لیا۔ پولیس چوکی خالی کرانے کیلئے سکیورٹی فورسز اور پولیس کا آپریشن جاری ہے۔ قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ حیات آباد میں خودکش دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا چیسیز نمبر پولیس نے حاصل کر لیا۔ ذرائع خود کش حملہ آور کا چہرہ صاف ہے اور اس سے نشاندہی ہو سکتی ہے، حملہ آور کے چہرے کی تصاویر شناخت کیلئے نادرا بھیج دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بارودی مواد گاڑی کی ڈگی میں رکھا گیا تھا۔ خطرناک قسم کا بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ ادھر بم ڈسپوزل یونٹ نے بھی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ دھماکے میں 20 سے 25 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ بارودی مواد گاڑی کی سی این جی ٹینکی میں رکھا گیا تھا۔ خودکش جیکٹ استعمال نہیں ہوئی۔ پولیس حکام نے دھماکے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی ہے جس میں محکمہ انسداد دہشتگردی پولیس اور بم ڈسپوزل یونٹ کی ٹیمیں شامل ہیں۔سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے پشاور میں ایف سی کی گاڑی پر خودکش حملے کی مذمت کی ہے۔ الگ الگ بیانات میں کہا کہ دہشت گرد اور ان کے سہولت کار سزا سے نہیں بچ سکتے‘ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔