خاتون جج دھمکی ، عمران نے معافی مانگ لی ، توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہونے کیخلاف فیصلہ محفوظ
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر‘ وقائع نگار) خاتون جج دھمکی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت میں کھڑے ہو کر معافی مانگ لی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس کی جج ملک امان نے سماعت کی۔ دورانِ سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقدمے میں لکھا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خاتون جج پر کیس کرنا ہے، ماتحت عدالتوں کے اوپر اعلیٰ عدلیہ موجود ہیں، کوئی بھی کیس کر سکتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ میں نے 27 سال قبل انصاف کی بالا دستی کے لیے سیاسی جماعت بنائی، میں نے آج تک ایک گملا بھی نہیں توڑا، جوشِ خطابت میں قانونی کارروائی کرنے کا کہا، میں نے جو کہا اس پر جج صاحبہ سے معافی بھی مانگنے گیا تھا، اگر میں نے لائن کراس کی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت قرار دینے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ درخواست میں ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور ٹرائل پر حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں آئندہ سماعت کب ہے؟ جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں کیس کل سماعت کیلئے مقرر ہے۔ عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کاروائی کیس میں ٹرائل کورٹ فیصلہ کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل میں فریقین کو جواب کیلئے نوٹسز جاری کردیے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث عدالت پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہاکہ عدالت نے کیس ٹرائل کورٹ کو ریمانڈ بیک کیا،عدالت نے فیصلہ کی کاپی ملنے کے بعد سات دن میں فیصلہ کی ہدایت کی،آٹھ جولائی کو ہم نے درخواست دی،ٹرائل کورٹ سے8جولائی کو سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تھی،ٹرائل کورٹ نے آٹھ جولائی کو کیس قابل سماعت ہونے کا فیصلہ محفوظ کیااور 15منٹ بعد فیصلہ سنا دیا،الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل کے15منٹ بعد ہی فیصلہ سنایاگیا۔ ادھر ڈسٹرکٹ کورٹس نے وفاقی دارالحکومت کے تھانہ شہزاد ٹان، تھانہ کھنہ، تھانہ مارگلہ اور دیگر میں درج10مقدمات میں سے 6مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی اور ایک مقدمہ میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع جبکہ 4 مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کنفرم کرتے ہوئےدیگر مقدمات میں بھی شامل تفتیش ہونےکی ہدایت کردی۔گذشتہ روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں6 مقدمات کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہاکہ آج اس کمپلیکس میں ہمارا پہلا دن ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایاہے کہ اس کا کریڈٹ ان کو جاتاہے، انہوں نے سنگ بنیاد رکھاتھا،عدالت کے جج نے کہاکہ آپ کو ویلکم،نئی کچہری کا سب سے زیادہ فائدہ تو چیئرمین پی ٹی آئی کو ہی ہواہے،اس موقع پر قیصرامام ایڈووکیٹ نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہاکہ ہم بھی بندہ ڈھونڈ رہے تھے جس نے سنگ بنیاد رکھاتھا،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی سے کہاکہ خان صاحب تفتیشی افسر بتارہے ہیں کہ ابھی آپ تین کیسز میں شامل تفتیش نہیں ہوئے،جس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ کوشش کر رہا ہوں لاہور میں بھی شامل تفتیش ہوا ہوں،کیسز کی تعداد زیادہ ہی ہوگئی ہے، 180ہوگئے ہیں، عدالت کے جج نے کہاکہ آخری پیشی تک تو160 کیسز تھے، کوشش کریں اور شامل تفتیش ہو جائیں،جیسا بھی ہو آپ جتنا جلدی ہو سکے شامل تفتیش ہو جائیں، دوران سماعت بشری بی بی کی طبی بنیاد پر حاضری سے استثنی درخواست دائر کرتے ہوئے سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری لگوا کر دیگر عدالتوں میں جانے کی اجازت دی جائے، جوڈیشل کمپلیکس میں5مقدمات میں پیش ہوکر آئے، اتنے مقدمات ہیں سمجھ ہی نہیں آ رہی، جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ اپ کو آخر کب تک سمجھ آئے گی، عدالت نے حاضری لگوا کر چیرمین پی ٹی آئی کو جانے کی اجازت دےدی، عدالت نے تھانہ ترنول، کوہسار، کراچی کمپنی، رمنا اور سیکرٹریٹ میں درج6مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی جبکہ تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 25جولائی تک کی توسیع کردی،امن و امان کی صورتحال پیدا ہوئی،کسی اور کے جرم پر کسی اور کو مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی جرم سرزد ہونے کے مقام پر زاتی طور پر موجود نہیں تھے،چیئرمین پی ٹی آئی کے اوپر 180 سے زائد مقدمات ہیں،تمام مقدمات میں تفتیش پولیس کر رہی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی 72 سال کے ہیں، سابق وزیر اعظم ہیں ، ان کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں،تمام مقدمات میں مدعی بھی پولیس ہے،ایف آئی آر میں مسنگ لنکس ہیں،ان تمام پرچوں میں ایک چیز بہت انوکھی ہے،تمام ایف آئی آر کا متن سب کا ایک جیسا ہے، وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے تھانہ شہزاد ٹان کے دونوں مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کنفرم کرنے کا حکم سنادیا، پراسیکیوٹر نے اعتراف کیاکہ چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر،پراسیکیوٹر نے بتایاکہ16 ایم پی او ناقابل ضمانت دفعہ لگائی گئی تھی، عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیاکہ آپ نے کہا تھا کہ کوئی ویڈیو لینی ہے تفتیش کرنی ہے کیا ویڈیو تھی آپ نے سنی ہے، جس پر تفتیشی افسر نے کہاکہ جی ویڈیو سنی ہے،پراسیکیوٹر کی جانب سے ویڈیو کا ٹرانسکرپٹ پڑھ کر سنایا گیا، وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے تھانہ مارگلہ میں چیئرمین پی ٹی آئی سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت کنفرم کر دی،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید محمد ہارون کی عدالت میں تھانہ کھنہ کے مقدمہ میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے عدالت نے اس مقدمہ میں بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کنفرم کرنے کا حکم سنادیا۔ دوسری طرف چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے دوران عدت نکاح کیس قابل سماعت ہونے سے متعلق ٹرائل کورٹ فیصلہ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔وکیل شیر افضل مروت کے ذریعے دائر درخواست میں کہاگیا ہے کہ بشری بی بی کیخلاف دفعہ 496 کے تحت کیس دائر کیا گیا، پرائیویٹ کمپلینٹ میں لگائے گئے الزامات دفعہ 496 کے زمرے میں نہیں آتے، ادھر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت نے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پانڈ اور توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت26 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردی کے 3 مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت میں توسیع کردی۔انسداد دہشت گردی عدالت میں جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف درج 3 کیسز میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل سلمان صفدر جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کے روبرو عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔دوران سماعت عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے پولیس سے مکالمہ کیا کہ اگر بے گناہ ہے تو بے گناہ کر دیں، اگر کوئی ثبوت ہے تو بتائیں۔فاضل جج نے کہا کہ اگر تفتیش ٹھیک نہیں ہوئی تو آئی جی کو بھی میں ذاتی حیثیت میں طلب کر لوں گا، عدالت نے دہشت گردی کے 3 مقدمات میں سابق وزیراعظم کی ضمانت میں 26 جولائی تک توسیع کردی اور پولیس کی استدعا پر دہشت گردی کے تینوں مقدمات میں سماعت ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے9 مئی کے بعد والے مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی6جبکہ بشری بی بی کی ایک مقدمہ میں عدالت تبدیلی سے متعلق درخواستوں میں فریقین کو جواب کیلئے نوٹسز جاری کردیئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور انکی اہلیہ نے دورانِ عدت مبینہ نکاح کا کیس قابلِ سماعت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی ہےچیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے چیئرمین پی ٹی آئی نے کیس ناقابلِ سماعت قرار دینے کی بھی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ 4 اپریل کو سول عدالت میں پرائیویٹ کمپلینٹ دائر کی گئی تھی ، ٹرائل کورٹ نے ابتدائی طور پر کیس دائرہ اختیار نہ ہونے پر ناقابلِ سماعت قرار دیا، اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی، تو سیشن عدالت نے کیس ناقابل سماعت قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا، اس حوالے سے آج چیئرمین پی ٹی آئی کو طلب کر رکھا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی