نرسنگ کونسل بل منظور ، آئی ایم ایف سخت شرائط کی خبر درست نہ تعمیرات ، زراعت پر ٹیکس لگے گا : اسحاق ڈار
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ زراعت اور تعمیرات پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا، کوشش کررہے ہیں کہ ایسی پالیسی بنائی جائے جس سے مہنگائی میں کمی ہو، آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پاگیا ہے جس کی تفصیلات شفافیت کے لئے قومی اسمبلی کی لائبریری میں رکھوا دی ہیں۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ میں وعدہ کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے جو معاہدہ ہوگا اس کو ایوان کے سامنے رکھوں گا، اہم ڈویلپمنٹ کو ایوان کے ساتھ شیئر کرنا چاہیے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ 3 دستاویز قومی اسمبلی لائبریری میں رکھی جارہی ہے، ارکان پارلیمنٹ نے بجٹ میں مثبت کردار ادا کیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے شرائط پر عمل نہ کرنے سے بہت مشکلات درپیش آئیں، افراط زر کی شرح 7 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔ پوری کوشش کی کہ آئی ایم ایف معاہدے پر9 واں ریویو ہو جائے۔ تمام دستاویزات وزارت کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں، جب ہماری حکومت آئی تو 14 ارب ڈالر کے ذخائر تھے، ہماری کوشش ہوگی ملکی ذخائر کو بہتر انداز میں چھوڑ کر جائیں، کوشش ہے جب نئی حکومت آئے تو یہ پروگرام ختم ہوچکا ہو۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ تعمیرات اور زراعت پر کوئی بھی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، کوشش ہے ایسی پالیسیاں بنائیں جس سے مہنگائی میں کمی ہو، ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے دن رات محنت کی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ سٹیٹ بینک کے اندازوں کے مطابق اگر ان کی گائیڈ لائن پر عمل کریں اور ہمارے دوست دوبارہ منتخب ہوکر آجائیں تو38 فیصد پر پہنچنے والی مہنگائی کی شرح 2 سال میں 7 فیصد پر واپس آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر14 ارب ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ پرائیویٹ بینکوں کے پاس 5.3 ارب ڈالرز کے ذخائر موجود ہیں،8.7 ارب ڈالرز سٹیٹ بینک کے ذخائر میں ہیں، کوشش ہے کہ ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرکے چھوڑ کر جائیں۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے باغ دستور کی تعمیر میں تاخیر پر نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے سے جواب طلب کرلیا۔ اگر باغ کی تعمیر میں تاخیر کی گئی تو ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ مولاناعبدالاکبر چترالی نے تھر میں قادیانیوں کی طرف سے ہزاروں ایکڑ زمین خرید کر وہاں تبلیغ کرنے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھا دیا۔ چترال میں گندم بحران کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف سے وعدہ وفا کرنے کی درخواست بھی کردی۔ جمعہ کوقومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس حسب معمول تقریبا ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔اجلاس میں ایم کیو ایم رکن صلاح الدین نے حیدرآباد میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا معاملہ اٹھا یا ا نہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر پانی و بجلی عوام پر رحم کریں، شدید گرمی میں کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہتی ہے اس کا نوٹس لیاجائے یہ الیکشن کا سال ہے اور حیدرآباد میں گھنٹوں بجلی نہیں ہوتی ہے ۔محرم کی آڑ میں راستوں کو بند کیا جارہا ہے شاہراہ دستور پر موٹر سائکل والوں کو نہیں چھوڑا جارہا جن کے پاس سرکاری کارڈ ہیں ان کو دفاتر میں آنے دیا جائے۔
سپیکر قومی اسمبلی