• news

معاشی بحالی کمیٹی اجلاس : غیر ملکی سرمایہ کاری منصوبے منظور ، ہر سہولت فراہم کریں : وزیراعظم 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت معاشی بحالی پلان کمیٹی کے اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔ ویزراعظم نے اس موقع پر ہدایت کی کہ ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والے دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کو ہر سہولت فراہم کی جائے۔ تفصیل کے مطابق معاشی بحالی پلان کے اجراءاور حکومت پاکستان کی جانب سے سپیشل انویسٹمنٹ فسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے قیام کے تسلسل میں ایپکس کمیٹی کا دوسرا اجلاس جمعہ21 جولائی2023 ءکو منعقد ہوا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی زیرصدارت اجلاس میں آرمی چیف، وزرائے اعلی، وفاقی و صوبائی وزراءاور اعلی حکام شریک ہوئے۔ ایپکس کمیٹی نے ایس آئی ایف سی کی کارکردگی اور سیمینارز کے انعقاد اور منصوبوں کے افتتاح کے ذریعے ممکنہ سرمایہ کاروں تک رسائی کی حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ایپکس کمیٹی نے وزراءکی جانب سے ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاروں کے لئے تیار کردہ مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا۔ اجلاس کے اختتام پر مفید گفتگو اور اتفاق رائے کے بعد وزیراعظم نے زراعت، حیوانات، معدنیات، کان کنی، آئی ٹی اور توانائی کے شعبوں میں دوست ممالک کی طرف سے سرمایہ کاری کے حصول کے لئے منصوبوں کی منظوری دی۔ دریں اثناءوزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے زیر اہتمام گزشتہ روز پاکستان کی آئی ٹی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے حوالے سے قومی سیمینار پاکستان کو آئی ٹی کا مرکز بنانے کے ہمارے اجتماعی عزم کا عکاس تھا۔ جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اس سیمینار میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے ان تمام سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی جنہوں نے آئی ٹی انقلاب کی بنیاد رکھی تھی جس کی ملک کو اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس دو سے تین سال میں اپنی آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے تمام عوامل موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری فوری انعام اور منافع حاصل کر سکتی ہے اور ہمارے بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنے میں بہت آگے جا سکتی ہے۔ یہ کونسل حکومت کے نقطہ نظر کی نمائندگی کرتی ہے، آئی ٹی، زراعت، کانوں اور معدنیات اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں پالیسی کے تسلسل اور پیش گوئی کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومتیں بدلتی رہیں لیکن معاشی بحالی کے منصوبے کو اسی توانائی اور جذبے کے ساتھ نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ آئی ٹی انڈسٹری کو وہ تمام سہولتیں میسر ہوں گی جن کی اسے ون ونڈو کے انتظام کے تحت ترقی کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب یہ صنعت سے وابستہ رہنماﺅں پر ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مواقع سے استفادہ کریں۔ مجھے اس موقع پر ترقی کی ان کی صلاحیت پر پورا بھروسہ ہے۔ 
معاشی بحالی پلان/ وزیراعظم

ای پیپر-دی نیشن