• news

بارش ، سیلاب ، حادثات میں 18 جاں بحق : راوی بپھر گیا ، بھارت سے بارودی سرنگیں آگئی 


لاہور‘ اسلام آباد‘ گوجرانوالہ‘ قصور‘ (خبر نگار + نامہ نگار + نمائندہ خصوصی + نمائندگان نوائے وقت + نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث نشیبی علاقے ڈوب گئے۔ سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ لاہور میں 3 لڑکوں سمیت مختلف شہروں میں 18 افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہو گئے۔ تفصیل کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں ہفتہ کی روز صبح شروع ہونے والی بارش سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا۔ نشیبی علاقے زیر آب، انڈر پاسز اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ مسلم ٹاﺅن موڑ کے قریب شگاف پڑنے اور شاہراہوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک سست روی کا شکار رہی۔ واسا لاہور کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ بارش گلشن راوی کے علاقے میں 201 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد ایئرپورٹ ایریا میں 195ملی میٹر، تاجپورہ میں 193، نشتر ٹاﺅن میں 190، لکشمی چوک اور جوہر ٹاﺅن میں 180، پانی والا تالاب میں 175، قرطبہ چوک میں 172اور مغل پورہ میں 166ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ کئی مقامات پر موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بارش کے کھڑے پانی میں بند ہونے سے ٹریفک کا نظام درہم رہا۔ موسلادھار بارش سے لیسکو کا ترسیلی نظام بری طرح متاثرہوا اور 160 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے درجنوں علاقے بجلی سے محروم ہوگئے۔ دوسری جانب شدید بارش کے باعث دریائے راوی میں پانی سطح میں مسلسل اضافے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے راوی کنارے ہر قسم کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔ ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے شہریوں کو دریا میں نہانے، کشتی رانی یا کسی بھی مقصد کے لیے جانے سے روک دیا۔ موسلادھار بارش کے باعث جناح ہسپتال کی عمارت کے اندر بھی پانی داخل ہو گیا۔ ایمرجنسی وارڈ‘ ایڈمن اور شعبہ آ¶ٹ ڈور کے سامنے بھی پانی جمع ہو گیا۔ ہسپتال کے پارکنگ سٹینڈ بھی پانی سے بھر گئے۔ مریضوں کے لواحقین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔جنرل ہسپتال میں پانی آنے کے بعد سینیٹری ورکرز کی چھٹیاں منسوخ‘ بلڈ بنک آﺅٹ ڈور میں شفٹ کر دیا گیا۔ مسلم ٹاﺅن انڈر پاس کے قریب ایک ساتھ تین مقامات پر گڑھے بن گئے۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس مس عالیہ نیلم کے چیمبر کی چھت سے بارش کا پانی ٹپک پڑا۔ جسٹس شاہد کریم کے سٹاف کے کمرے کی چھت بھی بارش کے پانی سے متاثر ہوئی۔ ریسکیو حکام کے مطابق شیراکوٹ بابو صابو کے قریب لڑکا پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ 14 سالہ لڑکے کی شناخت نہیں ہو سکی۔ نواں کوٹ کے علاقے میں بھی 11سالہ لڑکا بارش کے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ دوموریہ پل کے نیچے کھڑے پانی میں 17 سالہ لڑکا ڈوب کر جان گنوا بیٹھا۔ شاہدرہ میں گھر کی دیوار گرنے سے 3 افراد زخمی ملکہ نورجہاں کے مقبرے کی دیوار بھی گر گئی۔ رائے ونڈ میں بارش کے باعث چھت گرنے سے ایک شخص زخمی ہو گیا۔ فیصل آباد میں کرنٹ لگنے سے 3 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ پھالیہ میں ہی گھر کی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق ہو گئی۔ 7 افراد خیر پی کے میں مختلف حادثات میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ گوجرانوالہ‘ منڈی بہا¶الدین میں ایک ایک‘ دو افراد دیگر علاقوں میں جاں بحق‘ مختلف واقعات میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔ قصور کے نو احی گاﺅں صاحبنی والا میں 13 سالہ حسنین گھر سے بارش میں نہانے کیلئے نکلا تو تالاب نما گڑھے میں گر کر ڈوب گیا۔ بھٹہ خشت کے مالک نے مٹی کی کھدائی کرے گڑھے کھود رکھے تھے جس میں بارش کا پانی جمع ہو گیا تھا۔ واقعے سے علاقے میں کہرام مچ گیا۔ بھارت کی طرف سے چھوڑا گیا نیا سیلابی ریلہ راوی میں طغینانی، سرحدی دیہات میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ بھارت کی طرف سے پانی میں بہہ کر آنے والی 3 بارودی سرنگیں بھی ملی ہیں۔ نئے سیلابی ریلے نے ایک دفعہ پھر دریائے راوی میں طغیانی برپا کر دی ہے۔ متعدد دیہات جنڈیالہ منڈھالی برج کے قریب دریا کا پانی دھان کی فصل میں داخل ہو چکا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد،راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ اور لاہور میں 22 سے26 جولائی تک ممکنہ بارشوں سے نشیبی علاقے اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتے ہیں اور اسی دوران مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی متوقع ہے۔ این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری مون سون اپ ڈیٹ کے مطابق22 اور23 جولائی کوڈیرہ غازی خان اور شمال مشرقی بلوچستان کے ملحقہ پہاڑی علاقوں میں سیلاب آسکتا ہے۔ گوجرانوالہ میں ضلعی انتظامیہ نے دریائے چناب میں سیلابی پانی کی آمد اور اخراج سے متعلق رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 36 کیوسک‘ ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا اخراج 1 لاکھ 11 ہزار 36 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح خانکی کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 4 ہزار 110 کیوسک اور پانی کا اخراج 97 ہزار 392 ریکارڈ ہوا۔ منڈی بہاﺅالدین میں گزشتہ روز ہونے والی بارش سے ڈسٹرکٹ جیل میں پانی جیل کے احاطہ اور بیرکوں میں کھڑا ہونے سے مشکلات کا سامنا تھا جس پر ہنگامی طور پر ڈسٹرکٹ جیل سے 266 حوالاتیوں کو گجرات‘ حافظ آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوان خیبر پی کے میں سیلاب اور بارشوں سے 12‘چترال لوئر میں سیلاب سے 9 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ دریائے چترال‘ مستوج او دریائے لٹکوہ میں شدید طغیانی کے باعث سیلابی صورتحال بن گئی۔ نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ دریائے چترال میں طغیانی سے دریا کنارے قائم ہوٹلوں میں پانی داخل ہو گیا۔ مستوج روچ پر کاری کے مقام پر آرمی پل دریاءمیں بہہ گیا۔ دتین گول نالے میں شدید طغیانی سے متعدد قریبی گھر تباہ ہ گئے۔ مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں کی رو میں آ کر کئی رابطہ پل بہہ گئے ہیں۔
بارش، سیلاب
 

ای پیپر-دی نیشن