بارش ، سیلاب : مزید 32 ہلاک ، ہیڈ بلوکی ، کئی دیہات ڈوب گئے ، شاہراہ قراقرم بند
قصور‘ فیروز والا‘ سرگودھا‘ اوکاڑہ‘ گوجرانوالہ‘ ننکانہ صاحب‘ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی‘ (نمائندہ نوائے وقت‘ نامہ نگاران‘ نوائے وقت رپورٹ‘ این این آئی) بارش‘ سیلاب‘ چھتیں گرنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب 32 افراد جاں بحق‘ سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ مون سون کا اگلا سپیل 31 جولائی تا 6 اگست جاری رہے گا۔ سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے آزادکشمیر‘ گلگت بلتستان‘ خیبر پی کے اور بلوچستان میں کم از کم 17 اموات ہوئی ہیں۔ گھروں‘ سڑکوں اور فصلوں کو شدید نقصان ہوا۔ سکردو کے قریب لینڈ سلائیڈنگ سے پہاڑی تودے میں دب کر ماں اور 2 بچے جاں بحق اور باپ زخمی ہو گیا۔ ہنزہ کے قریب پاک چین سرحدی علاقے میں آسمانی بجلی گرنے کے بعد برساتی نالے میں طغیانی آگئی۔ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد شاہراہ قراقرم سوست سیکشن بند ہو گیا۔ گلگت بلتستان سے چین جانے والی درجنوں گاڑیاں سوست کے مقام پر پھنس گئیں۔ چترال میں شدید بارشوں کے بعد رابطہ سڑک متاثر ہو گئی۔ سکردو میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تین روز سے بند شاہراہ بلتستان پر ٹریفک بحال ہو گئی۔ سکھر میں بارش کے باعث دو منزلہ مکان گرنے سے 4 افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے۔ ملبے سے تین خواتین اور ایک بچے کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا۔ سکھر کے ایک گاﺅں میاں داد کھوسو میں بارش کے باعث دو منزلہ مکان گر گیا۔ گلگت بلتستان میں سیاحوں کی گاڑی دریا میں جاگری جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد مارے گئے۔ راجن پور سے سیر کیلئے آنے والے خاندان کی گاڑی ساسی ویلی کے علاقے حراموس میں دریا میں جاگری۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارتی ڈیمز پونگ اور تھین بھی مکمل بھر چکے ہیں جس کی وجہ سے بھارت دریائے راوی میں پانی چھوڑ سکتا ہے۔ این ڈی ایم اے نے موجودہ بارشوں کی صورتحال پر نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سنٹر کے اجلاس کا انعقاد کیا۔ این ای او سی اجلاس کی صدارت قائم مقام چئیرمین این ڈی ایم اے نے کی۔ اجلاس میں محکمہ موسمیات، فیڈرل فلڈ کمیشن، پی ڈی ایم ایز اور دیگر محکموں نے شرکت کی۔ اجلاس میں حالیہ بارشوں سے پیدا صورتحال ، ریسکیو اور ریلیف آپریشن پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں فلیش فلڈنگ کی وجہ سے سڑکوں اور پلوں کی بحالی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ڈیمز اور دریاو¿ں کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی ۔ بتایا گیاکہ تربیلا اور منگلا اپنی گنجائش سے 70 فیصد سے زائد بھر چکے ہیں۔دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی کے مقام پر پانی کی آمد 66725 کیوسک اور اخراج 41425 کیوسک ہے۔ بر وقت انتظامات نہ ہونے کے باعث متعدد دیہات کی ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئی ، مویشی اور لوگ پانی میں پھنس گئے، کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ دریائے راوی کا پانی واڑہ جٹاں،گنیش پور، نواں کوٹ ، ٹھاکر کے، ہیڑے، ڈھانہ کمہاراں، ڈھانا ماتماں اور نانا ڈوگر سمیت کئی دیہات کی ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلوں میں داخل ہو گیا۔ جبکہ ضلعی انتظامیہ اجلاسوں اور فوٹو سیشن تک محدو د ہو کر رہ گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ جاگ گئی۔ ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب میاں رفیق احسن نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ سیلابی صورتحال سے متاثرہ افراد کی مدد کے لئے بنائے گئے فلڈ ریلیف کیمپس کی تعداد پانچ سے بڑھا کر آٹھ کر دی گئی ہے۔ ضلعی انتظامےہ نے درےائے چناب مےں سےلابی پانی کی آمد اور اخراج کی موجودہ صورتحال سے متعلق رپورٹ جاری کر دی، جس کے مطابق درےائے چناب مےں ہےڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 1لاکھ 3ہزار 590کےوسک، ہےڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا اخراج 89ہزار 13کےوسک رےکارڈ کےا گےا۔ اسی طرح ہےڈ خانکی کے مقام پر پانی کی آمد 95ہزار 670کےوسک اور پانی کا اخراج 88ہزار 649رےکارڈ ہوا ۔ ہےڈ قادر آباد مےں پانی کی آمد 1لاکھ 2ہزار 164کےوسک جبکہ اخراج 92ہزار 164کےوسک رےکارڈ کےا گےا۔ گزشتہ رات سے پانی کی سطح مےں مسلسل کمی رےکارڈ کی گئی ہے۔ درےائے چناب مےں سےلاب کے خدشے کے پےش نظر امدادی سرگرمےوں کےلئے وزےر آباد مےں 9فلڈ رےلےف کےمپس قائم ہےں۔ جبکہ نالہ ڈےک مےں 1100، پلکھو مےں262، لٹرکی، ہسری ڈرےن اور چھوٹی ڈےک مےں سےلابی پانی کی صورتحال نارمل رےکارڈ کی گئی ہے۔ کامونکی کے ملحقہ علاقوں میں 5فلڈ ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں بارش سے ہونے والے نقصانات سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ چترال اور دیر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور حالات کا جائزہ لینے کے لئے ہم وہاں جائیں گے۔ 25 جون کو شروع ہونے والی بارش سے اب تک خیبر پی کے میں مجموعی طور پر 388 گھر تباہ ہوئے ہیں‘ 2 ہزار 15 افراد زخمی‘ 245 مویشیاں ہلاک ہوئے۔ ٹویٹ میں کہا ملک میں اب تک 133 اموات ہوئی ہیں۔ پنجاب میں 65 ‘ خیبر پی کے 35 ‘ اسلام آباد میں 11 ‘ سندھ میں 10 ‘ بلوچستان میں 6 ‘ آزاد کشمیر میں 5 اور گلگت بلتستان میں ایک شہری کی موت ہوئی۔ متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام شروع ہو گیا۔ شیری رحمان نے سیاحوں سے کہا کہ ان دنوں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے تو احتیاط کریں اور شہروں کے قریب رہیں۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والے 9 افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ بھارت میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ ریاست ہما چل پردیش میں مسافر بس سیلابی ریلے کی نذر ہو گئی۔ تین افراد کی نعشیں نکال لی گئی ہیں اور 11 مسافروں کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں بھارت میں 241 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ مختلف حادثات میں اب تک سو سے زائد افراد ہلاک و سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ پاک فوج اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی مشترکہ کوشش سے اپر اور لوئر چترال کا زمینی رابطہ بحال ہو گیا۔ اس کے علاوہ مستوج پل کو سپورٹ فراہم کرنے والی ایبٹمنٹ پر کام مکمل ہو گیا۔ مستوج پل اب گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا۔ پاک فوج اور متعلقہ اداروں کی دن رات کی کوششوں سے عوام کیلئے راستے بحال ہو گئے۔ پاک فوج مزید گزرگاہوں کو بحال کرنے کیلئے مصروف عمل ہے۔ فیروز والہ‘ کوٹ حنیف مریدکے میں بارش کے باعث بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی‘ 3 بچے زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ محنت کش ابراہیم نامی شخص کے مکان کی چھت بارش کی وجہ سے گر گئی جس کے ملبے کے نیچے آکر ابراہیم کی بیوی اور تین بچے نور، فیضہ اور علی حسن زخمی ہوگئے جن کو طبی امداد کے لیے ہسپتال داخل کرا دیا۔دریائے ستلج اور راوی میں پانی کی صورتحال‘ گنڈا سنگھ میں پانی کا بہا¶ 60138 کیوسک‘ راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ کبل ہزارہ میں شادی ہال کی دیوار گر گئی‘ 5 افراد دب گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق ملبے سے 2 نعشیں 3 زخمیوں کو نکال لیا گیا۔
بارش