ٹیکس بڑھا کر دہندگان کو ہی قربانی کا بکرا بنایا گیا:پاکستان ٹیکس بار
لاہور( کامرس رپورٹر)ٹیکس اہداف پورے کرنے کیلئے زمینی حقائق اور موجودہ مسائل کو دیکھا گیا اور نہ ہی ریونیو اکٹھا کرنے لیے حکومت اور ایف بی آر نے کوئی پالیسی واضع کی ،انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح اور ٹیکس ریٹس بڑھاکر موجودہ ٹیکس دہندگان کو ہی قربانی کا بکرا بنایا جا تا ہے ،براڈنگ آف ٹیکس بیس پر پاکستان کے دہائیوں سے مسائل ہیں جن پر آج تک کوئی کام نہیں کیا گیا۔ان خیالات کا اظہار شرکاء نے پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن اور لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے فنانس ایکٹ 2023 کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ممبر پالیسی ایف بی آر آفاق احمد قریشی،ممبر آئی ٹی ایف بی آر ناصرخان،چیف کمشنر آر ٹی او لاہور ایف بی آر سید محمود ایچ جعفری ،کمشنر فرخ مجید،کمشنر سجادسلیم شامل ہوئے۔جبکہ پاکستان ٹیکس بار کے صدر رانا منیر حسین،لاہور ٹیکس بار کے صدر زاہد پرویز ،سابق صدور پاکستان ٹیکس بار محمد نعیم شاہ،شہباز بٹ،ممبر آئی کیپ فیصل اقبال خواجہ،ندیم بٹ اور ٹیکس بار زکے ممبران بھی موجود تھے۔ شرکاء نے کہا کہ 0.6ٹیکس گوشوارے آبادی کے لحاظ سے بڑھانا کس کی ذمہ داری ہے‘ ایف بی آر افسران کروڑوں ‘اربوں کے غلط ٹیکس لگاتے ہیں اور کوئی محاسبہ کرنے والا نہیں۔سیمینار میں سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف ایک منٹ کے لیے کھڑے ہو کر اورخاموشی اختیار کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔