گدو پاور پلانٹ، سینٹ کمیٹی نے رقم وصولی کا معاملہ ایف آئی اے کو بھجوادیا
اسلام آباد (نامہ نگار) سینٹ کی پاور کمیٹی نے گدو میں تباہ شدہ747میگاواٹ کے گدو تھرمل 14 کی رقم کی وصولی کا معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی نے امریکی کمپنی (جنرل الیکٹرک) سے تباہ شدہ میگاواٹ کے گدوتھرمل 14 کی رقم کی وصولی کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور قائم مقام سی ای او جی ایچ سی ایل کی بریفنگ پر عدم اطمینان کے بعد پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ معاملہ ایف آئی اے کو بھیجے کیونکہ 32 ملین امریکی ڈالر کی رقم زیربحث ہے۔ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو بورڈز کے نئے ممبران کی تشکیل کا معاملہ پر ہدایت کی اور بورڈز کے نئے ممبران کو قابلیت اور میرٹ کے مطابق تعینات کرنے کی بھی سفارش کی۔ کمیٹی نے اس طرح کے اختیار کے استعمال پر حیرت کا اظہار کیا اور وزارت کے خط کو مسترد کرنے کی وجہ دریافت کی۔ قائم مقام سی ای او، جی ایچ سی ایل نے اس حقیقت کی تصدیق کی کہ جی ایچ سی ایل کی پوری انتظامیہ میں اہلیت کا فقدان اور مسلسل سستی پورے محکمہ کو خراب کرنے کی ذمہ دار ہے۔ کمیٹی نے سی ای او کی تقرری کی حیثیت پر مزید بحث کرتے ہوئے، جی ایچ سی ایل نے ڈگری/ڈپلومہ انجینئرنگ اور بزنس ایڈمنسٹریشن دونوں کے امتزاج کے طور پر اہلیت کی ضرورت کے ساتھ پوسٹ کو دوبارہ تشہیر کرنے کی سفارش کی اور اگر کمپنی کے پاس پہلے سے ہی مطلوبہ اہلیت کے ساتھ سی ایف او ہے، تو ترجیح دی جانے والی واحد ڈگری "انجینئرنگ" ہے۔ کمیٹی نے سابقہ اشتہار کی بنیاد پر جانچ پڑتال کی فہرست بھی طلب کی۔ قائم مقام سی ای او، جی ایچ سی ایل نے بھی اس حقیقت کا اعتراف کیا کہ کوئی اصلاح نہیں کی گئی جس سے پاور سیکٹر کو مسلسل بے ضابطگیاں اور نقصانات ہوئے۔