سپریم کورٹ ، توشہ خانہ ٹرائل روکنے کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر،وقائع نگار، نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔ جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل نمٹادی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹرائل پر اسٹے آرڈر کی استدعا مسترد کردی گئی۔سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کرنامناسب نہیں ہوگی، ہائیکورٹ کو کہہ رہے ہیں آپ کی اپیل اورتمام درخواستوں کاایک ساتھ فیصلہ کرے۔وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے کہا کہ ہائیکورٹ نے کیس ٹرائل کورٹ کو دوبارہ بھیجا تھا، ٹرائل کورٹ دوبارہ سماعت کرکے کیس قابل سماعت قرار دے چکی، چیئرمین پی ٹی آئی دوبارہ قابل سماعت ہونے کو بھی چیلنج کرچکے۔چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ ہماری گزارش کچھ اور ہیں، کیس کسی اور جج کو منتقل کرنے کی درخواست دی تھی، ہم نے عدالت کے دائرہ اختیار کو بھی چیلنج کیا تھا، ہائیکورٹ نے ہماری ان 2 درخواستوں پر فیصلہ نہیں کیا۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ دائرہ اختیار والا معاملہ تو پہلے طے ہونا چاہئے تھا، ہائیکورٹ سے گزارش کریں گے سب درخواستوں پر ایک ساتھ فیصلہ کرے۔دوسری جانب توشہ خانہ فوجداری کیس کے قابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران کمرہ عدالت کے باہر شور شرابے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی مقدمات منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کو چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت کی درخواست پر حتمی فیصلے سے روک دیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ مبینہ کرپشن اورتوشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ عدالت نے بشری بی بی کی استثنی درخواست منظور کرلی اور عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر حتمی دلائل ہوں گے، عدالت نے سماعت 31 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔ سول جج قدرت اللہ کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری کے مبینہ غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس میں استثنی درخواستیں منظور کرتے ہوئے بریت درخواست پر دلائل طلب کرلیے۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی حاضری سے اسثتنی کی درخواست منظور کر لی اور بریت درخواست پر دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 31 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں زیر سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تین مقدمات میں فاضل عدالت کے جج کے رخصت کے باعث سماعت ملتوی کردی گئی۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری لگائی اور جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہاکہ آئندہ سماعت کی تاریخ بعد میں بتا دی جائے گی،بعد ازاں ڈیوٹی جج کی عدالت نے تینوں کیسز میں سماعت31 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے9مئی واقعات کے بعد وفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں درج6 مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔عدالت کے جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ چیرمین پی ٹی آئی کو ٹک ٹاک پر فالو تو نہیں کرنا شروع کردیا؟ جس پر پراسکیوٹر نے کہاکہ فالو کرتاہوں اور چیئرمین پی ٹی نے حریم شاہ کو بھی پیچھے چھوڑ دیاہے،عدالت کے جج نے کہاکہ اس بات پر نو کمنٹس، ایسی باتیں نہ کریں۔عدالت نے کیس کی سماعت 31 جولائی تک کیلئے ملتوی کر دی۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کاروائی کیس میں استثنیٰ درخواست منظور کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو بیان قلمبند کرانے کیلئے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔جج ہمایوں دلاور نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی عدم حاضری کی صورت میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے جائیں گے،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کوذاتی حیثیت میں بیان ریکارڈ کروانے کیلئے طلب کرتے ہوئے سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتوں میں پیشی سے متعلق درخواست ہدایات کیساتھ نمٹانے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت سے جاری 14 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں عدالت کاکہناہے کہ درخواست گزار کیخلاف ملک بھر میں متعدد مقدمات زیر سماعت ہیں،درخواست گزار نے عدالتوں میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگانے کی استدعا کی۔ درخواست گزار نے ایف 8 کچہری کے تمام مقدمات کی سماعت کو جوڈیشل کمپلیکس منتقل کرنے کی استدعا کی، موجودہ کریمنل جسٹس سسٹم کو ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے قانون میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے،قانون اور قواعد میں تبدیلیاں انصاف کے نظام میں انقلاب برپا کر سکتی ہیں۔عدالت نے ویڈیو لنک حاضری کے لیے رولز بنانے سے متعلق اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ رجسٹرار آفس رولز بنانے کیلئے مجاز اتھارٹی کو فیصلے کی کاپی بھیجے،مجاز اتھارٹی جدید ڈیوائسز کے استعمال اور شواہد کے دوران ویڈیو لنک حاضری کے رولز بنائے گی۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں زیرسماعت توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بیان قلمبند کرانے کیلئے 342 کے سوال نامہ میں 35 سوالات شامل ہیںجبکہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سائفر تحقیقات کے معاملے پر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو یکم اگست کو دوبارہ طلب کرلیا۔ایف آئی اے نے عمران خان کی طلبی کا نوٹس جاری کردیا۔ ایف آئی اے نوٹس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سائفر تحقیقات کے سلسلے میں یکم اگست کو دن 12 بجے طلب کیا گیا ہے۔نوٹس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو متعلقہ ریکارڈ اور دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔نوٹس کے متن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی سے 25 جولائی کے ریکارڈ کرائے گئے بیان پر فالو اپ سوالات ہوں گے۔