پرویز الٰہی کو پیش نہ کرنے پر 2اعلیٰ پولیس افسروں ، ہوم سیکرٹری کی تنخواہ بندکرنے کا حکم
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) عدالت نے پرویز الٰہی کو پیش نہ کرنے پر آئی جی پنجاب، آئی جی جیل اور ہوم سیکرٹری کی تنخواہ بند کرنے کا حکم دے دیا۔ سپیشل سینٹرل کورٹ لاہور میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں پولیس نے پرویز الٰہی کو عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا، جس پر عدالت نے آئی جی پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات اور ہوم سیکرٹری کی تنخواہ بند کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے تنخواہ بند کرنے کا حکم سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو عدالتی احکامات کے باوجود پیش نہ کیے جانے پر دیا۔ علاوہ ازیں عدالت نے پرویز الٰہی کو اجازت کے بغیر راولپنڈی جیل منتقل کرنے پر 3 افسران پر 50، 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔ عدالت نے 3 افسران کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی آئندہ کارروائی 5 اگست تک ملتوی کردی۔ ایف آئی اے کے مطابق مونس الٰہی بینک اکاؤنٹس سمیت دیگر دستاویزات کے لیے متعلقہ حکام کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ مہلت فراہم کی جائے۔ ایف آئی اے نے نامکمل چالان عدالت میں پیش کر رکھا ہے۔عدالت نے پرویز الہیٰ کو بدھ کے روز 3 بجے عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ پولیس نے پرویز الہیٰ کو عدالت کے روبرو پیش نہ کیا۔ عدالت نے پرویز الہیٰ کو پیش نہ کرنے پر آئی جی پنجاب ،آئی جی جیل خانہ جات اور ہوم سیکرٹری کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ بغیر اجازت راولپنڈی جیل منتقل کرنے پر تینوں افسران کو 50،50 ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔ عدالت نے آئی جی پنجاب کو پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے لا کر 26 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔