متحدہ کی رعنا انصار سندھ اسمبلی میں پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر بن گئی
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رکن صوبائی اسمبلی رعنا انصار سندھ اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بار خاتون اپوزیش لیڈر منتخب ہوگئیں۔ ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی رعنا انصار نے سندھ اسمبلی کی پہلی اپوزیشن لیڈر بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے جبکہ وہ ملک کی کسی بھی صوبائی اسمبلی کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر بھی بن گئی ہیں۔ حیدر آباد سے تعلق رکھنے والی رعنا انصار 17 اگست 1966 میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم حیدر آباد میں حاصل کی اور جامعہ سندھ سے اسلامی تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ رعنا انصار نے 1980 میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی جہاں ان کا شمار حیدر آباد کی متحرک ترین خواتین کارکنان میں کیا جاتا ہے۔ رعنا انصار 2005 سے 2010 تک حیدر آباد کے بلدیاتی نظام کا حصہ رہیں جبکہ 2013 میں ایم کیو ایم نے انہیں خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی منتخب کرایا۔ بعد ازاں 2016 میں ایم کیو ایم کی تقسیم در تقسیم کے وقت بھی رعنا انصار پارٹی میں اتحاد کے لیے کوشاں رہیں۔ 2018 میں رعنا انصار ایک بار پھر خواتین کی مخصوص نشست پر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئیں، اسی طرح 28 نومبر 2022 کو ایم کیو ایم کی پارلیمانی کمیٹی نے رعنا انصار کو پارلیمارنی لیڈر مقرر کیا تھا، یوں رعنا انصار سندھ اسمبلی کی تاریخ میں پہلی خاتون پارلیمانی لیڈر بن گئیں۔ رعنا انصار کو اب ملک میں صوبائی اسمبلی کی پہلی اپوزیشن لیڈر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا ہے۔ صوبائی اسمبلی کی اپوزیشن لیڈر کیلئے ایم کیو ایم کی رعنا انصار کو 69 میں سے 39 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی۔ رعنا انصار کو ایم کیو ایم کے 20‘ جی ڈی اے کے 10 اور پی ٹی آئی کے 9 منحرف ارکان کی حمایت ملی۔ سپیکر اسمبلی نے کہا کہ رعنا انصار کو پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی بننے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ اس حوالے سے جب نوٹیفکیشن جاری ہوگا تو سب کو دے دیا جائے گا۔ بعد ازاں سپیکر نے اسمبلی کا اجلاس 2 اگست کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔ ایم کیو ایم کی رکن سندھ اسمبلی رعنا انصار کی بطور اپوزیشن لیڈر نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔