• news

نائیجر میں فوج نے صدر بازوم کا تختہ الٹ دیا ، سرحدیں بند ، ادارے معطل ، کرفیو نافذ 

 نائیجر میامے واشنگٹن (آئی این پی+ این این آئی ) افریقی ملک نائیجر میں فوج نے بغاوت کرتے ہوئے صدر محمد بازوم کی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ افریقی ملک نائیجر کی فوج نے نیشنل ٹی وی پر آکر حکومت کا تختہ الٹنے کا اعلان کیا۔ موقف اختیار کیا کہ بگڑتی سکیورٹی صورتحال اور خراب گورننس کو دیکھتے ہوئے حکومت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ اعلان میں فوج کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ آئین تحلیل کردیا گیا۔ تمام ادارے معطل اور سرحدیں بند کردیں اور کرفیو نافذ کردیا گیا۔ عالمی میڈیا کے مطابق اس سے قبل مسلح دستوں نے صدارتی محل کی ناکہ بندی کرکے صدر کو حراست میں لے لیا تھا۔ ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ صدر محمد بازوم کو ان کے گارڈز نے اغوا کیا۔ جن سے مذاکرات کیے جارہے ہیں۔ دوسری جانب دارالحکومت نیامے میں صدر محمد بازوم کے حامی سڑکوں پر آگئے اور رہائی کا مطالبہ کیا۔ امریکی وائٹ ہاﺅس اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے صدر کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی کونسل برائے تحفظ مادر وطن کے نام سے پڑھے گئے ایک بیان میں فوجی اہلکاروں کے گروپ نے حکومت پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔ بعد ازاں معزول صدر محمد بازوم کا بیان بھی آگیا۔ معزول صدر محمد بازوم نے کہا شہری طویل جدوجہد کے بعد حاصل ہونے والی کامیابیوں کی حفاظت کریں گے۔ قبل ازیں صدر کو معزول کرنے والے کرنل میجر عمادو عبدالرحمن، جو 9 دیگر وردی پوش سپاہیوں میں گھرے ہوئے تھے، نے کہا تھا ہم نے یعنی دفاعی اور سکیورٹی فورسز نے قومی کونسل برائے تحفظ وطن کی میٹنگ میں اس نظام کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جسے آپ جانتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اقدام سلامتی کی صورتحال کے مسلسل بگاڑ اور معاشی اور سماجی بدانتظامی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کونسل کی طرف سے نائیجر کی طرف سے اٹھائی گئی تمام ذمہ داریوں کا احترام کرنے کی بھی توثیق کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ انسانی حقوق کے اصولوں کے مطابق معزول حکام کی جسمانی اور اخلاقی سالمیت کا احترام کیا جائے گا۔ فوجی بغاوت کے اعلان کے بیان میں تمام اداروں کے سربراہوں کی معطلی کی طرف بھی اشارہ کیا گیا اور کہا گیا کہ وزارتوں کے جنرل سیکرٹری کاروبار کو چلانے کے ذمہ دار ہوں گے۔ بیان میں کہا گیا کہ دفاع اور سکیورٹی فورسز صورتحال کو سنبھال رہی ہیں۔ ساتھ ہی تمام بیرونی شراکت داروں سے مداخلت نہ کرنے کی درخواست کی گئی۔ علاوہ ازیں بیان میں کہا گیا کہ صورتحال کے مستحکم ہونے تک زمینی اور فضائی سرحدیں بند رہیں گی۔ امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے نائیجر کے صدر محمد بازوم کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل فوج نے صدارتی محل کو گھیرے میں لے کر اقتدار پر قبضہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے دورے پر آنے والے بلنکن نے کہا کہ میں نے صبح صدر بازوم سے بات کی اور انہیں واضح طور پر بتایا کہ امریکہ نائیجر کے جمہوری طور پر منتخب صدر کی حیثیت سے ان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ہم نائیجر کے صدر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق بلنکن نے کہا کہ نائجر کو ان کے ملک کی طرف سے فراہم کی جانے والی امداد کا انحصار جمہوریت کے تحفظ پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی نائیجر کے ساتھ مضبوط اقتصادی اور سکیورٹی شراکت داری جمہوریت کے تحفظ، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے احترام پر منحصر ہے۔ بلنکن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ واشنگٹن طاقت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرنے اور آئینی حکومت کو ختم کرنے کی اس کوشش کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے صدر بازوم کے لیے امریکہ کی غیر متزلزل حمایت اور نائیجر میں جمہوریت پر زور دیا۔

ای پیپر-دی نیشن