• news

دشمن بلوچستان کی ترقی نہیں چاہتا، چینی باشندوں کی حفاظت اپنے بچوں جیسی کرنا ہوگی : شہباز شریف 

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) وزیراعظم محمدشہباز شریف نے کہاہے کہ گوادر اوربلوچستان کے وسائل پرپہلا حق یہاں کے عوام کا ہے، قرب وجوارکے ممالک میں بیٹھے ملک دشمن نہیں چاہتے کہ بلوچستان ترقی کرے اوریہاں پرسیاسی استحکام ہوں، پورے بلوچستان کو ترقی اور خوشحالی کی دوڑمیں لانا ہماری اولین ترجیح ہے، ہم گوادرکودنیا کی بہترین بندرگاہ بنانا چاہتے ہیں۔جمعرات کو گوادر بزنس سینٹر میں مستحق ماہی گیروں میں امدادی چیکس اور گوادر یونیورسٹی کے ہونہار طلباءوطالبات میں لیپ ٹاپس کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بلوچستان بہادراوردلیربلوچوں، پختونوں، براہوی اوردیگراقوام کاصوبہ ہے جسے اللہ تعالی نے بے پناہ وسائل سے نوازاہے۔ اسی جگہ پرگوادرمیں پینے کیلئے صاف پانی کی فراہمی، ایران سے بجلی کی ترسیل، پنجگورسے ٹرانسمیشن لائن، پانی کی ٹریٹمنٹ اورصوبہ کیلئے کئی دیگرمنصوبوں کیلئے عرق ریزی سے کام کیاگیا،مگر گزشتہ 4 برسوں میں کوئی کام نہیں ہوا، ایک منصوبہ بندی کے ذریعہ ان منصوبوں پرکام نہیں ہوا حالانکہ یہ منصوبے سی پیک کے تحت چین کی معاونت سے مکمل ہونا تھے۔سی پیک کے تحت گوادرصنعتی زون، گوادر اسپتال، گوادرائیرپورٹ اور دیگر منصوبے ینی گرانٹ کے تحت مکمل ہونا تھے مگر ان منصوبوں کو ختم کردیاگیا۔ ہم نے بلوچستان کے عوام کی تقدیرکوبدلنا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ 15 ماہ کے دوران بے پناہ مشکلات کے باوجود ہم نے صوبہ کی ترقی اورخوشحالی کیلئے کام کیاہے، ہماری حکومت نے شفاف طریقے سے سیلاب متاثرین میں 25 ہزارروپے فی خاندان کے حساب سے ابتدائی معاونت فراہم کی سوئی گیس، ریکوڈک اورسینڈک کی صورت میں یہاں خزانے دفن ہیں، اس صوبہ کے وسائل پرسب سے پہلا حق اس صوبہ کے عوام کاہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ریکوڈک کے معاملے پرحکومت پاکستان کواربوں روپے کانقصان ہوا،یہاں کے عوام کو بندرگاہ کی تعمیرکے ساتھ پینے کیلئے صاف پانی، تعلیم، صحت اورروزگارفراہم ہونا چاہئیے تاکہ لوگ سمجھ سکیں کہ ترقی کے یہ منصوبے ان کیلئے ہیں۔گوادرکا سمندردنیا کے گہرے ترین سمندروں میں شامل ہے، سن کر افسوس ہوا کہ2015 کے بعد ڈریجنگ نہیں ہوئی، صفائی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں بڑے جہاز کیسے آئیں گے،فروری اورمارچ تک بندرگارہ کی صفائی کاکام مکمل ہوگا، کام شروع کرا دیا۔ سابق حکومت کویہ گوارا نہیں تھا کہ اس دورافتادہ علاقہ میں کام کیا جائے۔اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ہمارے 15 ماہ کے دورمیں گوادرپورٹ کے ذریعہ 6 لاکھ ٹن سامان کی نقل وحمل ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ گزشتہ 15 ماہ میں ہم نے بے پناہ مشکلات کے ساتھ کام کیا ہے،جن دوست ممالک نے کسی شرط کے بغیرہماری مدد کی ہے، برے وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہے، جو ملک ہمارے خیر خواہ ہیں انکے باشندوں کی حفاظت ہمارا فرض اورذمہ داری ہے۔ چینی پاشندوں کی حفاظت ہمیں اپنے بچوں کی طرح کرنی چاہئے ورنہ یہاںکوئی سرمایہ کاری کرنے نہیں آئے گا۔ انکی حفاظت نہیں کریں گے تو ملک کونقصان ہو گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ جو ملک دشمن لوگ قرب وجوارکے ممالک میں بیٹھے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ بلوچستان ترقی کرے، آبادی کے تناسب سے لیپ ٹاپ سکیم میں بلوچستان کاحصہ 6 فیصدبنتاہے مگرمیں نے احسن اقبال سے درخواست کرکے یہ حصہ 14 فیصدکردیا ہے، اگلے سال یہ کوٹہ 18 فیصدتک بڑھایا جائیگا۔ ہماری خواہش ہے کہ کراچی، لاہور اور پشاور کی طرح کوئٹہ میں بھی ترقی وخوشحالی ہوں۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر کے آخرمیں کہاکہ چین پاکستان کاخیرخواہ، ہمدرد اوردوست ملک ہے جس نے پرمشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، وزیراعظم نے کہاکہ بلوچستان اورپاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکورٹی ہمیں اپنی جان سے بڑھ کرکرنی چاہئیے کیونکہ وہ ہمارے خیرخواہ اور دوست ہیں۔ چین نے پاکستان کی تقریبا 7 ارب ڈالرکی معاونت کی ہے اوربدلہ میں انہوں نے کوئی شرط عائد نہیں کی ہے۔وزیراعظم نے اس موقع پر مستحق ماہی گیروں میں امدادی چیکس اور گوادر یونیورسٹی کے ہونہار طلبائ وطالبات میں لیپ ٹاپس بھی تقسیم کئے۔مستحق ماہی گیروں کو ڈھائی لاکھ روپے فی کس کے چیکس دئیے گئے۔ دوسری طرف وزیراعظم نے بلوچستان کی دیگر صوبوں کے ہم پلہ ترقی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان اور گوادر کیلئے شروع کئے گئے منصوبوں پر گذشتہ چار سال کے دوران مجرمانہ غفلت برتی گئی، پی ڈی ایم کی حکومت نے 16 ماہ کے دوران مشکلات کے باوجود ان منصوبوں پر کام دوبارہ شروع کرایا جس کے ذریعے گوادر سے پاکستان کی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، گوادر پاکستان کی ہی نہیں بلکہ دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی اہم ترین بندرگاہ بنے گی۔ گوادر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوادر میں ہم نے بے شمار منصوبوں کا افتتاح کیا ہے اور کچھ کا سنگ بنیاد ”سافٹ لانچنگ” کی ہے۔منصوبوں میں پینے کے صاف پانی کا منصوبہ بھی شامل ہے وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ حکومت کے چار سالہ دور میں گوادر میں صرف ایک لاکھ ٹن کارگو کی اس گوادر بندرگاہ سے آمدورفت ہوئی جو آٹے میں نمک کے برابر ہے جبکہ ہمارے 16 ماہ میں 6 لاکھ ٹن کارگو گوادر پر ہینڈل ہوا جس کا فائدہ یہاں کے مزدوروں اور ٹرک و سٹوریج مالکان کو ہوا۔ گوادر ایکسپورٹ زون کا قیام اور ترقی کے دیگر معاملات میں بھی غفلت برتی گئی ۔ گذشتہ چار سال میں 23 کلومیٹر کی ٹرانسمیشن لائن جو ایران سے گوادر آنا تھی اس پر کام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام تر مشکلات کے باوجود 6 سے 8 مہینوں میں اس منصوبے کو مکمل کیا اور آج گوادر میں 100 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ آج ہم نے 3 ہزار ماہی گیروں میں اڑھائی لاکھ روپے فی کس کے چیک تقسیم کئے ہیں، 82 کروڑ روپے کی یہ امدادی رقوم آئندہ چند روز میں انہیں مل جائے گی جس سے وہ انجن خرید سکیں گے۔ چار سال میں انڈوں اور کٹوں کی بات کی گئی لیکن ان منصوبوں کا نام تک نہیں لیا گیا جس کا تعلق نوجوانوں کی تعلیم و تربیت سے تھا، لیپ ٹاپ کا ایک ہی معیار میرٹ ہے سفارش اور اقرباءپروری نہیں ہے، وزیراعظم نے کہا جب تک پاکستان کی ترقی کے دوڑ میں بلوچستان باقی صوبوں کے ہم پلہ نہیں ہو گا تب تک یہ ترقی پاکستان کی ترقی شمار نہیں ہو گی، سی پیک منصوبہ میں گوادر کیلئے کوئلہ سے چلنے والے توانائی کے منصوبہ کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے جس سے 300 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی ،چینی حکومت کے بھی شکرگزار ہیں جس نے تقریباً 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور اب اس میں مزید اضافہ ہو گا۔ جس پر چینی صدر شی جن پنگ کے بے حد شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمارے برادر ممالک سعودی عرب، یو اے ای اور قطر کے ساتھ مل کر پاکستان کی بے پناہ مدد کی ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ دوسری طرف وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کیپٹن محمد سرور شہید کے یومِ شہادت پر انہیں ان کی جرات و بہادری پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کے اس بہادر سپوت نے دشمن کے کشمیر پر جارحانہ قبضے کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا،پاکستان کی غیور قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم آج ملک کے پہلے نشانِ حیدر حاصل کرنے والے کیپٹن محمد سرور شہید کے یومِ شہادت پر انہیں ان کی جر?ت و بہادری پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے، قوم کے اس بہادر سپوت نے دشمن کے کشمیر پر جارحانہ قبضے کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی جر?ت و بہادری نے ایک ایسی مثال قائم کی جس پر عمل پیرا ہوتے ہوئے افواجِ پاکستان کے جوانوں نے ہمیشہ مادر وطن کے دفاع کو اپنی جانوں پر فوقیت دی، پاکستان کی غیور قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح کر دیا، 4،300 ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے این جی آئی اے پر اے ٹی آر 72 اور بوئنگ بی -737 جیسے نیرو باڈی طیاروں کے ساتھ ساتھ مقامی اور بین الاقوامی روٹس کے لئے ایئربس اے -380 اور بوئنگ بی -747 جیسے وائڈ باڈی طیاروں کی گنجائش ہے۔گوادر پرو کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی دسویں سالگرہ کے موقع پر چین کی مالی اعانت سے تعمیر ہونے والے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این جی آئی اے) کے اہم حصے کا باضابطہ افتتاح کر دیا۔ وزیر اعظم نے رن وے، ٹیکسی وے اور اےپرن سمیت ہوائی اڈے کے ایئر بیس انفراسٹرکچر کی تکمیل کا افتتاح کیا۔ گوادر پرو کے مطابق 60.208 ارب روپے کی لاگت سے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ (این جی آئی اے) کا آغاز سی پیک کے فریم ورک کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کا ایک سنگ میل ہے، جس سے فضائی نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے اور معاشی ترقی کو فروغ ملے گا جو ابھرتے ہوئے لاجسٹک مرکز اور علاقائی اور بین الاقوامی رابطوں کا مرکز گوادر کی تقدیر بدل دے گا۔ گوادر پرو کے مطابق چائنا ایئر پورٹ کنسٹرکشن گروپ کمپنی لمیٹڈ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) پاکستان کے اشتراک سے این جی آئی اے 32 اجزائ پر مشتمل ہے جن میں جدید ترین رن وے، اےپرن، ایک ٹرمینل کے ساتھ ساتھ سول، ٹیکنیکل، الیکٹریکل اور کمیونیکیشن انفراسٹرکچر اور دیگر جدید متعلقہ سہولیات شامل ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن