سری لنکا میں ٹیسٹ سیریز جیتنا مشکل، ٹیم ورک سے کامیابی ملی: بابر اعطم
لاہور(سپورٹس رپورٹر)سری لنکا کیخلاف کولمبو ٹیسٹ میچ جیت کر سیریز بھی دو صفر سے جیتنے کے بعد بابر اعظم نے ڈریسنگ روم میں ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں سے خطاب کیا اور ان کی کارکردگی کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ سیفی بھائی، آپ کھیلنا چاہتے تھے مگر آپ کی صحت ہمارے لیے اہم تھی، آپ کی یہی بات اچھی ہے کہ آپ ہمت نہیں ہارتے ہیں۔ سری لنکا میں ٹیسٹ سیریز جیتنا بہت مشکل ہوتا ہے، کسی ایک کی وجہ سے نہیں پوری ٹیم کی کوشش سے کامیابی ملی ہے۔ نومی بھائی، ویل بولڈ! جیسی آپ نے بائولنگ کی، ایسا ہی ہمیں چاہیے تھا، شاہین اور نسیم نے بھی زبردست بائولنگ کی، نئے بال سے زیادہ جو پرانی گیند سے بائولنگ کی وہ زبردست رہی۔ یہ سب کچھ ہم نے کیا، آئندہ بھی ہم ہی کریں گے، ہمیں کسی ایک پر انحصار نہیں کرنا، سب کو مل کر دکھانا ہے، یہ نہیں سوچنا کہ دوسرا کر دیگا، خود سے کہنا ہے کہ ہم کریں گے، ہم نے جیسی کرکٹ کھیلی ہے، ہم پوری سیریز میں چھائے رہے اور جو ہم نے سری لنکا میں کیا ہے، ہم نے ایسے ہی کرتے رہنا ہے۔ سری لنکا میں اس سے پہلے ان کے سپنرز کو کسی نے ایسے نہیں کھیلا، ہر وقت ایک جیسا نہیں ہوتا، کبھی جو سوچتے ہیں، ویسا نہیں ہو پاتا، شان مسعود نے اپنی محنت اور اعتماد نہیں چھوڑا، برے وقت سے نکلنا ہر پلیئر کو آتا ہے، سمارٹ کرکٹر وہی ہے جو اس سے جلد نکلتا ہے۔ بابر اعظم نے سیریز میں کلین سوئپ کرنے پر خود کو بہت خوش قسمت قرار دیدیا اور کہاکہ ٹیسٹ سیریز میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی اطمینان بخش رہی ہے۔ کھلاڑیوں نے یہاں کی کنڈیشنز کے مطابق محنت کی۔ دوسرے ٹیسٹ میں نعمان علی کے سپیل نے کھیل کا رخ بدل دیا ۔ ہماری ٹیم ہر دن کے ساتھ خود کو بہتر کر رہی ہے، اوے سیریز کی مشکل کنڈیشنز میں اچھا پرفارم کریں تو اس سے بہت اعتماد ملتا ہے۔ گیم کے انداز کو اٹھانے کا پلان بنایا تھا اور اس کے مطابق کھیلے، دوسری ٹیم پر غلبہ حاصل کرنے اور مخالف ٹیم کو سیٹل نہ ہونے دینے کا بھی پلان بنایا تھا، یہ اسی طرح ممکن تھا کہ ہم دباؤ ڈالیں اور ایسا ہی کیا، کھلاڑیوں نے پلان کے مطابق کام کیا، ہم نے اپنے طریقے سے کھیلنا ہے، ہمارا کھیلنے کا اپنا انداز ہے اور ہم اسی کے مطابق کھیلتے ہیں، اس میں ہم کامیاب ہوئے ہیں۔ فیلڈنگ بہت اچھی رہی، اس کیلئے ہم نے بہت کام کیا ہے، ہر چیز بہتر کرنے میں وقت لگتا ہے، اب چیزیں بہتر ہو رہی ہیں۔میں بہت لکی ہوں کیونکہ جو لڑکا ہمارے پاس آتا ہے وہ صورتحال کو سمجھ کر کھیلتا ہے۔