مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کے گھروں پر چھاپے، 4نوجوان گرفتار، 2حریت کارکن اشتہاری قرار
سرینگر+ جموں(این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز نے ضلع کولگام میں 4کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے ضلع کے علاقے یاری پورہ میں گھروں پر چھاپوں کے دوران ناصر نبی، عاقب، عباس احمد اور زاہد کو گرفتار کیا۔بھارتی فورسز نے ان کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کے لیے انھیں آزادی پسند کارکن قرار دیاہے۔ادھر بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی عدالت نے کولگام میں دو حریت کارکنوں یاور بشیر اور عرفان یعقوب کو اشتہاری قراردے دیا ہے ۔ عدالت نے پہلے ہی ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے ہیں ۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کو زیادہ دیر تک نئی دہلی سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے نہیں چلایا جا سکتا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں میں منعقدہ ایک گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی رہنمائوں نے جموں و کشمیر کو موجودہ دلدل سے نکالنے کی غرض سے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ)کے رہنما محمدیوسف تاریگامی، نیشنل کانفرنس کے رہنما رتن لال گپتا، شیو سیناکے رہنما منیش ساہنی، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما وریندر سنگھ سونو اور عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ ’’جموں و کشمیر ،آگے کا راستہ‘‘کے زیر عنوان کانفرنس سے خطاب کرنے والوںمیں شامل ہیں۔کانفرنس کا اہتمام سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس نے کیا تھا۔تاریگامی نے کہا کہ جب اسمبلی انتخابات کا اعلان ہوگا، بی جے پی کو مشکلات میں گھرے جموں و کشمیر کے عوام کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ سیاسی بے یقینی اور ناقص نظم ونسق کے خاتمے کے لیے اتفاق رائے تک پہنچنے اور مل کر کام کرنے کی کلید بات چیت ہے تاکہ لوگوں کو ریلیف دیا جا سکے۔