6سے8ارب ڈالر زکی ترسیلات زر کابینکنگ چینل سے نہ آنا قابل تشویش :پی ٹی اے
لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن نے سالانہ بنیادوں پر 6سے8ارب ڈالر زکی ترسیلات زر کے حوالہ ہنڈی کے ذریعے آنے کے انکشاف پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رقوم کی منتقلی پر انتہائی زیادہ چارجز اور غیر ضروری کڑی شرائط اس کی بنیادی وجہ ہے ،حکومت اوور سیز پاکستانیوں کو بینکنگ چینل کے ذریعے ترسیلات زر بھجوانے کی طرف راغب کرنے کیلئے مراعاتی سکیمیں دے۔ ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالغفار اورجنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سٹیٹ بنک کے پاس حوالہ ہنڈی سے موصول ہونے والی ترسیلات زر کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ، حکومت کے ذمہ دار اداروں کو ان وجوہات کو تلاش کرنا چاہیے جن کی وجہ سے اوورسیز پاکستانی بینکنگ چینل کی بجائے حوالہ ہنڈی کے ذریعے اپنی ترسیلات زر بھجواتے ہیں۔ حکومت ترسیلات زر بھجوانے والوں کے لئے آسانیاں پیدا کرے ،ان کی شکایات کے فوری ازالہ کیلئے میکنزم بنا یا جائے ، مختلف ممالک کے ساتھ ایسا سسٹم بنایا جائے کہ پاکستانیوں کو ترسیلات زر اپنے ملک منتقل کرنے میںکسی طرح کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوںنے کہا کہ خاص طور پر بیرون ممالک تنخواہ پر کام کرنے والے اوورسیز کیلئے بینکنگ چینل کے ذریعے ترسیلات بھجوانے پر چارجز صفر ہونے چاہئیں اور غیر ضروری کڑی شرائط کوبھی ختم کیا جائے کیونکہ زیادہ تر تنخواہ دار طبقہ ہی بینکنگ چینل کی بجائے حوالہ ہنڈی کا انتخاب کرتا ہے۔