آرمی ترمیمی بل منظور ، سرکاری معلومات افشا پر 5 سال قید ، سویلین پر اطلاق نہیں ہوگا
اسلام آباد(نا مہ نگار)قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 سمیت 7بلوں کی منظوری دے دی ہے ،وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے آرمی ترمیمی بل قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیا۔ بل کے مطابق سرکاری حیثیت میں پاکستان کی سلامتی اورمفاد میں حاصل معلومات کا غیر مجاز انکشاف کرنے والے شخص کو پانچ سال تک سخت قید کی سزا دی جائے گی۔جس کا سویلین پر اطلاق نہیں ہوگا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا ،قومی اسمبلی نے سات بلوں کی منظوری د ی ، قومی اسمبلی میں پاکستان خود مختار دولت فنڈ 2023 پاس کر لیا گیا بل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا ۔وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کی طرف سے پیش کردہ قومی کمیشن برائے انسانی ترقی آرڈدیننس 2002 میں ترمیم کا بل قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل2023 اور وفاقی اردو یو نیوورسٹی برائے فنون سائنسز و ٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل بھی منظور کر لیے گئے۔ اسی طرح سے وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کی طرف سے پیش کردہ ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی اسلام آباد ترمیمی بل ،پاکستان آرمی ترمیمی ایکٹ بل 2023 منظور کر لیے اور وزیر مملکت قانون و انصاف شہادت اعوان کی طرف سے پیش کردہ کنٹونمنٹس ایکٹ ترمیمی بل،سرمایہ کاری بورڈ ترمیمی بل 2023 منظور کر لیے گئے جبکہ انسانی حقوق کمیشن کی سالانہ رپورٹ بھی ایوان میں پیش کر دی گئی رپورٹ وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی ،پاکستان آرمی ترمیمی ایکٹ بل 2023 میں کہا گیا ہے کہ سرکاری حیثیت میں پاکستان کی سلامتی اورمفاد میں حاصل معلومات کا غیر مجاز انکشاف کرنے والے شخص کو پانچ سال تک سخت قید کی سزا دی جائے گی،آرمی چیف یا بااختیار افسر کی اجازت سے انکشاف کرنے والے کو سزا نہیں ہوگی، پاکستان اور افواج پاکستان کے مفاد کے خلاف انکشاف کرنے والے سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے تحت نمٹا جائے گا۔بل کے مسودے کے مطابق اس قانون کے ماتحت شخص سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا، علاوہ ازیں عام عہدے پر تعینات افسر ریٹائرمنٹ، استعفی ، برطرفی کے دو سال بعد تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکے گا۔بل میں مزید کہا گیا ہے کہ حساس ڈیوٹی پر تعینات اعلی افسران ریٹائرمنٹ کے بعد پانچ سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے، خلاف ورزی کرنے والے کو دو سال تک سخت سزا ہو گی۔آرمی ایکٹ کے ماتحت شخص اگر الیکٹرانک کرائم میں ملوث ہو جس کا مقصد پاک فوج کو بدنام کرنا ہو تو اس کے خلاف الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔بل کے مطابق آرمی ایکٹ کے تحت شخص اگر فوج کو بدنام کرے یا اس کے خلاف نفرت انگریزی پھیلائے تو اسے دو سال تک قید اور جرمانہ ہو گا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات موخر کر کے باجوڑ میں خود کش دھماکے کے واقعے پر بحث کی گئی اجلاس میں سانحہ باجوڑ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مواصلات مولانا اسعد محمود نے کہا کہ دہشت گرد قوتوں کو کہتا ہوں کہ تم پاکستان اوراسلام کے حوالے سے ہمارا عزم نہیں توڑ سکتے۔شیخ روحیل اصغر نے کہاکہ وقفہ سوال موخر کرکے باجوڑ خود کش دھماکہ کے افسوس ناک واقعے پر بحث کی جائے ۔ 9مئی کو ریاست کے خلاف سازش کی گئی۔یہ لوگ ملک کے خلاف کام کررہے ہیں اداروں کے خلاف کام نہیں کررہے ہیں آئی ایم ایف کو خط لکھتے ہیں کہ قرض نہ دو ۔ ارکان کی تجاویز پر عمل کیا جائے ۔ باجوڑ واقعے پر قرارداد پیش کی جائے ۔