• news

قرآن پاک کی پھر بے حرمتی ، ڈنمارک کے وزیرخارجہ کا بلاول کو فون ، او آئی سی اجلاس

جدہ‘ سٹاک ہوم (نوائے وقت رپورٹ) او آئی سی وزراءخارجہ کا غیر معمولی اجلاس ہوا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے او آئی سی وزراءخارجہ کے اجلاس میں ورچوئل شرکت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق او آئی سی کا 18 واں غیر معمولی اجلاس قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات پر بلایا گیا۔ سویڈن اور ڈنمارک کی حکومتوں نے مذہبی کتابوں کی بےحرمتی کے واقعات روکنے پر غور کا فیصلہ کیا ہے جبکہ حکومتی فیصلے کے بعد بھی سویڈن اور ڈنمارک میں گزشتہ روز پھر قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات رونما ہوئے۔ اسلام مخالف انتہا پسندوں نے سویڈن میں پارلیمنٹ کے باہر اور ڈنمارک میں سعودی سفارت خانے کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کی۔ ڈینش وزیر خارجہ لارس راسموسن نے پارلیمنٹ کے خارجہ پالیسی سپیکرز سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ ڈنمارک اور بیرون ملک دونوں جگہوں پر ہم اس پر کام کر رہے ہیں، امید ہے کہ ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے ان کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ہم دباو¿ کے تحت ایسا نہیں کر رہے بلکہ یہ ہم سب کے بہترین مفاد میں ہے، ہمیں صرف بیٹھ کر اس صورتحال کے بگڑنے کا انتظار نہیں کرنا۔ دوسری طرف سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے تمام 57 ممالک کو خطوط بھیجے ہیں، خطوط میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعات پر وضاحت اور اسلاموفوبیک کارروائیوں کی مذمت کی گئی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مذہبی منافرت اور اشتعال انگیزی کی کارروائیوں کی بھرپور مذمت کی۔ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ سے مربوط حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈنمارک وزیر خارجہ نے بلاول کو فون کیا اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مذہبی منافرت اور اشتعال انگیزی کی کارروائیوں کی بھرپور مذمت کی۔ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ سے مربوط حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ڈنمارک کے ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات کی ہے بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے مجھے کال کی میں نے ڈنمارک اور دیگر یورپی ملکوں میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر گہرے تحفظات ظاہر کئے۔ ڈنمارک نے ان گھنا¶نے واقعات کی مذمت کی اور مسلم ممالک سے رابطوں میں ہے۔ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے اسلامو فوبیا واقعات کو بند کرنے پر زور دیا۔ مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور مذہبی برداشت کے فروغ پر زور دیا۔ ڈینش حکومت کی مذمت اور مسلم دنیا سے روابط کو سراہتے ہیں۔ ایسے واقعات مسلم دنیا کے جذبات بھڑکانے کا سبب بنتے ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن