چیئرمین پی ٹی آئی عالمی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے آئے: جاوید لطیف
شیخوپورہ (نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار خصوصی) وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے جناح پارک قاسم روڈ کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ تعمیراتی کام کے افتتاح کے حوالے سے مرکزی انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری ملک پرویز اقبال کی طرف سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں میاں ذیشان پرویز، میاں منور اقبال، میاں رفاقت علی، حاجی اکبر علی چوہان، شاہجہان خان لودھی، شیخ عظیم جاوید، شاہجہان ملک، سہیل شاہد، میاں محمد اعظم، ملک عرفان اسلام، رفیق بھٹی، سیٹھ محمد طارق، افضل نظامی، میاں ظہور احمد، شفاقت علی چوہان، میاں بابر منشائ، ملک اشتیاق احمد ڈوگر، ملک شاہزیب، رانا مہران فیاض، رانا سمیع الیاس، چوہدری حبیب منج، وقار مشتاق، سعید الرحمن خان، رانا ندیم و دیگر پارٹی رہنمائوں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پونے چار سالہ دور اقتدار میں ملک کی بدقسمتی رہی کہ کوئی میگا پراجیکٹ پاکستان میں شروع نہ ہوسکا۔ اس عرصہ میں شیخوپورہ کو بھی کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا۔ اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھال کر میاں نواز شریف کے ویژن کی تکمیل کا آغاز کیا اور تعمیر و ترقی کے منصوبے شروع ہوئے۔ شہر شیخوپورہ میں ایک ارب روپے کی لاگت سے لنک روڈز کو کارپٹ کیا جا رہا ہے۔ 9 اور 10مئی کے واقعات کے بعد ریاست کہہ رہی ہے کہ مجھے انصاف چاہیے۔ پاکستان کے دفاعی اداروں پر حملہ ملک دشمن اور دہشت گرد ہی کر سکتا ہے۔ نواز شریف کی وطن واپسی پر پرتپاک استقبال کریں گے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عالمی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے آئے اور 9 مئی کی سازش بھی 2018 ء کے تسلسل کا کردار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قاسم پارک روڈ سے پریس کلب تک کارپٹ روڈ کی تعمیر کے منصوبہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر سابق چیئرمین مارکیٹ کمیٹی ملک پرویز اقبال، سٹی جنرل سیکرٹری میاں رفاقت علی، انجمن تاجران کے صدر میاں ذیشان پرویز ، میاں منور اقبال ، ملک اشتیاق احمد ڈوگر، شیخ عظیم جاوید، شاہجہان لودھی، اکبر علی چوہان ، میاں حسن ، ملک شاہجہان پرویز، سید سہیل شاہد ، ملک عرفان اسلام ،رانا خالد محمود، محمد رفیق بھٹی، میاں بابر منشاء ،حافظ رضوان قادر، نبیل چودھری، منے خان، حاجی حبیب منج سمیت پارٹی عہدیدار‘ کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ قوم کو متحد کرنے کا واحد فارمولا بروقت انتخابات ہیں۔ اگر انتخابات میں تاخیر کی گئی تو ملکی مسائل میں اضافہ ہوگا۔ اگر آج 40 سال بعد ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کو تسلیم کیا گیا ہے تو کیا 30 سال بعد میاں نواز شریف کی نااہلی یہ کہہ کر معافی مانگ لی جائے گی کہ وہ سازش تھی۔ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی اور نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم پاکستان ہوں گے، روک سکتے ہو تو روک لو۔