ڈار صاحب کی رہ و رسم شاہبازی
مبارک ہو، قبلہ اسحاق ڈار وزیر خزانہ کے طور پر رہ و رسم شاہبازی کے رنگ میں پوری طرح رنگے گئے ہیں۔ وہ دور کب کا گیا جب وہ سلسلہ ’’کرم نواز‘‘ سے تعلق رکھتے تھے، اب وہ سلسلہ عالیہ شہبازیہ کے سلک مروارید کے سونی ہیں چنانچہ انہوں نے پٹرول یک لخت انیس روپے پچانوے پیسے مہنگا کر دیا ہے۔ 5 پیسے مزید بڑھا دیتے تو پورے 20 روپے ہو جاتے لیکن انہوں نے سابق سلسلے کی رعایت کرتے ہوئے عوام کو 5 پیسے کا ریلیف دینا مناسب سمجھا۔ اس سے پہلے وہ بجلی کے بل ناقابلِ برداشت کی سب سے بالائی منزل تک پہنچا چکے ہیں۔
ملبہ بے شک آئی ایم ایف کے ساتھ سابق دور حکومت میں ہونے والی عہد شکنی پر ڈالا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں حالیہ پیکج آئی ایم ایف نے زیادہ کڑی شرائط کے ساتھ دیا لیکن صرف ملبہ ڈالا جا سکتا ہے، سارا ملبہ نہیں ا س لئے کہ نئی شرائط میں کہیں نہیں لکھا کہ اشرافیہ کو اربوں ڈالر کی مراعات مزید دینا ہیں اور غریب سے سب کچھ ہی چھین لینا ہے چنانچہ مزید برآں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہدایت نامہ شہبازی کے مطابق ہو رہا ہے۔
ہمارے ایک تعلق دار یا واقف کار نجومی ہیں نہ جوتشی، وہ شگون لیتے ہیں اور بالعموم ان کا شگون درست نکلتا ہے۔ شگون کے علاوہ وہ ادا کئے گئے فقروں کے اندر کی معنویت اور ذومعنویت بھی کھوج لیتے ہیں۔ موجودہ حکومت نے نیا نیا اقتدا سنبھالا تو آٹا مہنگا ہو گیا۔ عین انہی دنوں وزیر اعظم نے فرمایا، میں اپنے کپڑے بیچ کر بھی عوام کو سستا آٹا دوں گا۔ ہمارے یہ صاحب شگون واقف کار کا رنگ یہ فقرہ سن کر فق ہو گیا۔ کہنے لگے، اب غریبوں کی خیر نہیں، غریب کو ہر شے مہنگی ملے گی ، امیر پر مراعات کی بارش ہو گی اور پھر وہی ہوا۔ اس فقرے کے اندر سے شگون اور معنویت نکالنے کا کیا فارمولا تھا، یہ معلوم نہیں ہو سکا لیکن ہوا وہی جو کہا تھا۔
______
بظاہر لگتا ہے کہ حکومتی اتحاد، بالخصوص مسلم لیگ شہباز گروپ کا یہ خیال اب یقین محکم میں بدل گیا ہے کہ ہمارے سوا کوئی چوائس نہیں اس لئے جی بھر کر اشرافیہ کا رانجھا راضی کر لو اور عوام کے رانجھے کو بوری بند کر دو۔
لیکن کل ہی رات ریاستی ترجمان سمجھے جانے والے فیصل واڈا صاحب کا یہ فرمان سنا کہ موجودہ حکومت اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ اس کے سوا کوئی چوائس نہیں۔ چوائس خان بھی یہی سمجھا کرتا تھا۔ ’’ان‘‘ کے پاس چوائسز کی کمی نہیں۔
اس بات کا سمجھنا بہت مشکل ہے کہ چوائسز کی کمی نہیں۔ شاید وہ نگرانوں کی بات کر رہے ہوں گے، جو نگرانی کرنے آئیں گے اور پھر نگرانی کرتے ہی چلے جائیں گے۔ کچھ اصحاب قنوط تو کہتے ہیں کہ دو تین مارچ تو اس نگرانی میں نکل ہی جائیں گے۔
ادھر نواز شریف وطن واپسی کی تاریخ کا اعلان کرنے والے ہیں۔ ایسا مسلم لیگ لندن سے تعلق رکھنے والے کچھ اصحاب خبر کا کہنا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں 20 روپے لٹر 5 پیسے کم کی خبر کے بعد، دیکھئے، وہ اعلان کرتے ہیں یا اعلان کے ارادے سے دستبردار ہو جاتے ہیں۔
کچھ ماہرین سیاسی موسمیات و ماحولیات اس کھوج میں ہیں کہ مسلم لیگ ن کہاں ہے۔ میدان میں پیپلز پارٹی بھی موجود ہے، جے یو آئی بھی نظر آ رہی ہے، یہاں تک کہ ایم کیو ایم بھی نظر آنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن ن لیگ کا کچھ اتہ پتہ نہیں۔ نواز شریف ایک پردیس سے دوسرے پردیس آ جا رہے ہیں، مریم نواز صاحبہ پاکستان آ چکی ہیں لیکن کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوئی۔ کیا مسلم لیگ ن ، مسلم لیگ ش کے ہاتھوں اپنی جکڑ بندی کو تسلیم کر کے ہار مان چکی ہے اور اس نے بجوگ لے لیا ہے؟
______
اسلام آباد کی ایک عدالت میں پیشی کے دوران وکلا کے ایک گروپ نے نعرے لگانے شروع کر دئیے:۔
مک گیا تیرا شو فلانے
گو فلانے، گو فلانے
فلانے میاں سامنے ہی کھڑے تھے، ذرا کی ذرا بالٹی سر سے سرکائی، ، ایک نظر دیکھا، چہرے پر پریشانی اور ہراسانی کی فراوانی نظر آئی جس کے بعد پھر سے بالٹی پوش ہو گئے۔
حیرت ہے، وکیلوں نے فلانے میاں کو یہ اطلاع دینے کی ضرورت کیوں محسوس کی کہ ان کا شو مک گیا ہے۔ فلانے میاں کو یہ اطلاع بہت پہلے سے ہے۔ اب تو ان کی جملہ جدوجہد جان بچانے کا فریضہ ادا کرنے تک محدود ہے۔
______
سانحہ باجوڑ بڑا دردناک سانحہ تھا۔ اطلاعات ہیں کہ 70 سے زیادہ شہید ہو چکے۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق بھی اس سانحے پر دکھی ہیں لیکن دکھی ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ’’موراوور‘‘ کے طور پر مضطرب بھی ہیں۔ حالت اضطراب میں انہوں نے حکومت سے کہا ہے کہ اسے حکمرانی کا حق نہیں رہا۔
ایسا بیان محترم نے پہلی بار دیا ہے۔ ان کے دور اقتدار، معاف کیجئے گا فلانے خاں کے دوراقتدار میں، جو پختونخواہ میں 9 اور وفاق میں 4 سال لگا کے گئے اور 40 ہزار دہشت گرد افغانستان سے بلا کر پاکستان میں آباد بلکہ شادباد کر گئے۔ واللہ!
______
وزیر اعظم کے مشیر مصدق ملک ازحد معقول بات کرتے ہیں۔ اس بار بھی نہایت معقول بات ارشاد فرمائی۔ کیا بات ارشاد فرمائی؟۔ یہ ارشاد فرمایا کہ پاکستان کی معدنیاتی مٹی جو کھود کر نکالنی ہے، محض اس کی مالیت ایک ٹریلین یعنی ہزار ارب ڈالر ہے۔ اس سے پہلے حکومت بتا چکی ہے کہ جو معدنیات نکلتی ہیں، ان کی مالیت اس سے بھی زیادہ ٹریلینز ہے۔ دونوں باتیں نہایت معقول ہیں۔
ایک معقول بات ہم بھی کر دیں۔ ہمارے مکان سے ملحق 3 پلاٹ خالی پڑے ہیں۔ انہیں کھودا جائے تو سو پچاس ٹریلین کی مٹی ان میں سے بھی نکل ہی آئے گی۔
______
ممبئی کے نزدیک سوموار کے روز بھارت بھارت کے ایک فوجی چیتن سنگھ نے چلتی ٹرین میں چار مسلمان مسافر بلاوجہ گولی مار کر قتل کر دئیے۔ بھارتی حکام نے بعدازاں کہا کہ ملزم فوجی نفسیاتی مریض تھا۔ حالانکہ اس نے پہلے چہرے مہرے دیکھ کر مسلمان مسافروں کی شناخت کی، پھر نام پوچھے اور تصدیق ہونے کے بعد سب کو مار ڈالا، مودی اور یوگی زندہ باد کے نعرے لگائے۔ منگل کو ہریانہ میں بی جے پی نے جلوس نکالا، نعرے لگائے ’’جب مْلّے کاٹے جائیں گے، یہ رام رام چلاّئیں گے۔ ملّے مسلمان۔ فوراً بعد ہریانہ کے شہر گوردگرام (سابق گائوں) میں ایک امام مسجد کو شہید کر کے مسجد بھی شہید کر دی گئی۔ اتوار کے روز آسام میں چار مسلمان مزدور مار دئیے گئے۔ مودی اور یوگی کا پلان کامیابی سے بڑھ رہا ہے۔
______