تشدد کیس‘ گھریلو ملازمہ کی حالت بہتر ہو رہی‘ ڈاکٹر: ازخود نوٹس کیلئے درخواست دائر
اسلام آباد + لاہور (آئی این پی)گھریلو ملازمہ رضوانہ پر مبینہ تشدد کے خلاف ازخود نوٹس لینے کیلئے سپریم کورٹ کے ہیومن رائٹس سیل میں درخواست دائر کر دی گئی۔ گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کیس پر ازخود نوٹس کی درخواست رانا نعمان نامی شہری نے مدثر چودھری ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اس معاملے پر از خود نوٹس لے۔ درخواست کے متن کے مطابق سول جج کی اہلیہ نے گھریلو ملازمہ پر تشدد کیا، تشدد سے گھریلو ملازمہ تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔ سول جج کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی کی جائے۔ سربراہ لاہور جنرل ہسپتال الفرید ظفرکا کہنا ہے کہ رضوانہ کھانا خود مانگ رہی ہے اور ذہنی کیفیت بھی دو دن سے ٹھیک ہے۔ سربراہ لاہور جنرل ہسپتال الفرید ظفرکا کہنا ہے کہ رضوانہ کے پھیپھڑوں میں انفیکشن کے باعث سانس میں دشواری آتی ہے۔ بلڈ میں انفیکشن کے باعث جسم کے اعضاءمتاثر ہوئے۔ انفیکشن کنٹرول ہونے کے بعد دائیں بازو کی سرجری ہوگی۔ رضوانہ کو میڈیکل کئیر نہیں ملی جس سے انفیکشن ہوا۔ روانہ دو سے تین مرتبہ مرہم پٹی تبدیل ہو رہی ہے۔ پھیپھڑوں اوردل کے حوالے سے مسائل موجود ہیں۔ سانس کا لیول ڈراپ ہے جس سے تشویش بڑھتی ہے۔ دو دفعہ برونکو سکوپی کر چکے ہیں مزید نہیں کر سکتے۔ الفرید ظفرنے بتایا کہ رضوانہ کے بازﺅں کے دو فریکچرہیں۔ دائیں بازوکی سرجری ہوگی، انفیکشن کنٹرول ہوگا تو اس کی سرجری کریں گے۔ بچی کو خون بھی لگایا جا رہا ہے۔ اگر تین چار دن حالت ٹھیک رہی تو ریکوری کے فیز میں داخل ہو جائے گی۔
گھریلو ملازمہ، تشدد