• news

سینٹ ،5 بل منظور ، اپوزیشن کا احتجاج 

اسلام آباد (خبر نگار) ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا۔ سینٹ اجلاس میں پاکستان ائیر سیفٹی انویسٹی گیشن بل 2023، پاکستان سول ایوی ایشن بل 2023، نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ بل، پاکستان ساورنٹ ویلتھ فنڈ بل ایوان بالا نے منظورکر لئے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل پر ایوان میں ہنگامہ آرائی ہو گئی۔ رضا ربانی نے بل پھاڑ دیا۔ چیئرمین نے ایک ایک دن کیلئے بل ڈیفر کردیا۔ اردو یونیورسٹی ترمیمی بل،آفیشل سیکرٹ بل چیئرمین سینٹ نے کمیٹیوں کو بھیج دیئے۔ سینیٹر طلحہ محمود وزیر مذہبی امور نے عمرہ و حج کے حوالے سے بل پیش کیا۔ سینٹ اجلاس میں باجوڑ دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لئے سینیٹر مولانا عطاءالرحمن نے فاتحہ خوانی کروائی۔ ساورن ویلتھ فنڈ بل‘ بل کی منظوری کے موقع پر اپوزیشن کا احتجاج، بل نامنظور کے نعرے لگاتے رہے۔ پاکستان سول ایوی ایشن اور پاکستان ائیر سیفٹی نیوی گیشن بل2023متفقہ طور پر منظور، این سی ایچ ڈی ترمیمی بل 2023متفقہ طور پر منظور، حج و عمرہ ریگولیشن بل پیش، چیئرمین سینٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ گزشتہ روز سینٹ میں وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے تحریک پیش کی کہ پاکستان ساورن ویلتھ فنڈ بل 2023 قومی اسمبلی کی منظور کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ اپوزیشن ارکان نے تحریک کی مخالفت کی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ ویلتھ فنڈ ملک کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے باہر نکل چکا ہے، ہمارا فرض ہے کہ ملک کے تشخص کو بہتر بنانے کیلئے سب مل کر اپنا کردار ادا کریں اور دنیا کو بتائیں کہ ہمارے پاس اتنے اثاثے ہیں۔ پاکستان کے معدنی وسائل کی مالیت 6 ٹریلین ڈالر سے زائد ہے، یہ بل قومی مفاد کا بل ہے، اس کو کسی اور زاویے سے دیکھنے کی بجائے ملکی مفاد کے طور پر لیا جانا چاہئے اور اسے منظور کیا جائے۔ اپوزیشن ارکان نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوانے پر اصرار کیا جس کے بعد ایوان سے رائے لی گئی تو تحریک کی کثرت رائے سے منظوری دے دی گئی۔ چیئرمین نے بل شق وار منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔ وزیر مذہبی امور طلحہ محمود نے حج اینڈ عمرہ بل 2023 پیش کیا۔ اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی جس پر وفاقی وزیرنے کہا کہ اس بل کی منظوری سے حج و عمرہ کو ریگولرائز کرنے میں آسانی ہوگی۔ ارکان کے کہنے پر چیئرمین نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ سینٹ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے جو رقم دی گئی تھی وہ قبائلی علاقوں میں خرچ نہیں ہوئی، ان کیمرہ بریفنگ لی جائے تاکہ تمام حقائق سامنے آ سکیں۔ جو دہشت گرد پاکستان سے چلے گئے تھے سابق حکومت کے دور میں ان سے مذاکرات کیوں کئے گئے اور کیوں ان کو واپس لایا گیا، ہمیں اپنی غلطیوں کی اصلاح کرنی چاہئے تاہم بدقسمتی سے دہشت گردی کے واقعات پھر سر اٹھانے لگے ہیں۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وقفہ سوالات معطل کر نے کی تحریک پیش کی جو منظور ہوگئی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینٹ میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ترمیمی) بل 2023پیش کیا۔ وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر نے کہا ہے کہ ہم نے ایچ ای سی کو زیادہ مضبوط کیا ہے ترمیم پر اگر کوئی مزید کوئی ترمیم ہوتو بتائیں۔ ترمیم میں کوئی بیوروکریٹک عمل دخل نہیں، بل میں اگر بہتری کرنی ہے تو پہلے پڑھ لیں، چھ ماہ سے اس بل پر سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ کیا ہے۔ سینیٹر طاہر بزنجونے کہا کہ جو حکومت چند دن کی مہمان ہے بہت ساری ترامیم کر رہی ہے اس میں ترمیم کے بجائے نئی حکومت پر چھوڑا جائے۔ سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کیا رضا ربانی نے جو سفارشات کی ہیں اس کو بتایا جائے۔ سینیٹر مشتاق نے کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی پر ترامیم دی ہیں ایک ہفتے سے جس طرح قانون سازی ہو رہی ہے پوری دنیا میں مذاق بن گیا ہے۔ قومی اسمبلی میں 25یونیورسٹیوں کی اجازت دیں گے تو ایوان میں کیا کہا جائے گا۔ سینیٹر رضا ربانی اپنی ہی پارٹی پر برس پڑے۔ سینیٹر رضا ربانی نے بل پھاڑ دیا۔ مجھے پیپلز پارٹی نے سینٹ میں بھیجا لیکن ایسا لگتا ہے مجھے کسی راجواڑے میں بھیج دیا۔ میں شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا وارث ہوں۔ ذوالفقار علی بھٹو نے یو این میں کہا میرا وقت ضائع مت کرو۔ میں اپنا وقت یہاں ضائع نہیں کرتا۔ سینیٹرکامران مرتضی نے کہا کہ ہم صوبوں پر سودے بازی نہیں ہونے دیں گے۔ سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ ہم اگر ماڈل یونیورسٹی بنانا چاہتے ہیں تو اس پر بھرپور ڈسکس کرائی جائے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ جلدی میں بل کی منظوری کا فائدہ نہیں ہوتا۔ قومی اسمبلی سے بل منظور ہوگیا ہے تو ضروری نہیں کہ یہاں سے بھی منظور ہوجائے۔ یہ ایک الگ اور اپر ایوان ہے۔ اگر قومی اسمبلی سے منظوری کو مثال بنانا ہے تو اس ایوان کو بند کردیں۔
سینٹ

ای پیپر-دی نیشن