ٹیکس سے متعلقہ کیسز کے فیصلوں کیلئے سپیشل بنچ تشکیل دیا جائے:پی ٹی بی اے
لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے ٹیکس سے متعلقہ کیسز کے فیصلوں کیلئے سپیشل بنچ تشکیل دیا جائے۔ ایف بی آر کے کروڑوں، اربوں کے کیسز عدالتوں میں جا کر صفر ہو جاتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسیسمنٹ کے حوالے سے خامیاں موجود ہیں اور غلط اسیسمنٹ اور نوٹسز سے عوام کا ایف بی آر کے ادارے پر اعتماد بھی ختم ہو رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا منیر حسین اورجنرل سیکرٹری قمرالزمان چودھری نے ٹیکس بارز اوراور تاجروں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان ٹیکس بار کے نائب صدور طاہر محمودبٹ،شہباز قادر،عامر شہزاد،انفارمیشن سیکرٹری شکیل اے خان،فنانس سیکرٹری رانا کاشف ولائت ،شہباز صدیق،ثاقب منیر، عرفان شاہ،زاہد عتیق چودھری اوردیگر بھی موجود تھے۔رانا منیر حسین اور قمر الزمان چودھری نے کہا کہ فنانس بل2023مشکلات کا باعث بنے گا، وفاقی نگران حکومت کے لئے حالات انتہائی مشکل اور پیچیدہ ہوں گے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ ایف بی آر کی کڑی مانیٹرنگ کیلئے نظام لایا جائے ، غلط اسیسمنٹ کر کے نوٹسز کا اجراءکر کے ٹیکس دہندگان کو خوفزدہ کیا جارہا ہے ، ایف بی آر کے افسران اور عملے کی اپنی کوئی کارکردگی نہیں ، نئے ٹیکس گزار تلاش کرنے کی بجائے پہلے سے ٹیکس دینے والوں کے گرد شکنجہ کسا جارہا ہے جس سے حالات میں بیگاڑ پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسز سے متعلقہ 50 ہزار سے زائد کیسز عدالتوں میں پڑے ہیں ، حکومت اس حوالے سے سپیشل بنچ تشکیل دے تاکہ ان ہیں حل کیا جا سکے۔ایف بی آر کی جانب سے عدالتوں میں غلط اسیسمنٹ کے کیسز کو بھی اپنی کارکردگی ظاہر کیا جاتا ہے۔