• news

اسحاق ڈار سے برطانوی ہا ئی کمشنر ، چیئرمین پی سی بی کی ملاقاتیں

 اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر،جین میریٹ نے  وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی  جس میں  دونوں ممالک کے باہمی مفادات کے لیے ان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے دستیاب مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خزانہ نے ہائی کمشنر کو  ملک کے مجموعی معاشی منظرنامے اور سبکدوش ہونے والی حکومت کو اپنے دور میں درپیش چیلنجز سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات اور پالیسی فیصلوں  سے اگاہ کیاجن کے نتیجے میں ملک کی معیشت کو استحکام پر لایا گیا  اور ملک   مثبت سمت کی جانب گامزن ہوا۔  ملاقات میں پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا کی موجودہ میکرو اکنامک صورتحال پر مزید تبادلہ خیال کیا۔ برطانوی ہائی کمشنر نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات کے بارے میں جذبات کا اظہار کیا اور برطانوی حکام کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔دریں اثناء پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک وفد نے چیئرمین محمد ذکا اشرف کی سربراہی میں وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے  ملاقات کی۔چیئرمین پی سی بی محمد ذکا اشرف نے وزیر خزانہ کو پی سی بی اور ون ڈے ایشیا کپ 2023 کی میزبانی سے متعلق معاملات سے آگاہ کیا، جو پاکستان اور سری لنکا کی طرف سے اگست-ستمبر 2023 میں مشترکہ طور پر منعقد کیا جائے گا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملک بھر میں کھیلوں کی سرگرمیوں بالخصوص کرکٹ کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت پاکستان کی حمایت اور تعاون کا اعادہ کیا ،وزیر خزانہ نے ایشیا کپ 2023 کے ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی تجارتی لین دین  کے اجلاس میں اے ڈی  پورٹس یو اے ای اور کے پی ٹی کے درمیان بلک اور جنرل کارگو ایسٹ وارف کراچی پورٹ کے آپریشنز کی آؤٹ سورسنگ کے لیے تجارتی معاہدے کے حوالے سے وزارت سمندری امور کی سمری پر غور کیا گیا۔ کمیٹی نے  پرائس ڈسکوری میکانزم کی منظوری دی اور ویسٹ وارف میں بلک اور جنرل کارگو ٹرمینل کی ترقی کے لیے متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی نامزد ایجنسیوں کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدے پر گفت و شنید کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی۔ 

ای پیپر-دی نیشن