• news

انتہا پسندی بل اسلام کی اساس پر حملہ ہے: سعد رضوی

لاہور ( خصوصی نامہ نگار)امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی کی صدارت میں مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلا س، اجلاس میں نائب ا میر پیر سید ظہیر الحسن شاہ، سرپراست اعلیٰ قاضی محمود اعوان، سینئر مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ غلام غوث بغدادی، مرکزی رہنما مفتی محمد عمیر الازھری، علامہ غلام عباس فیضی، ڈاکٹر محمد شفیق امینی، مفتی محمد وزیر احمد رضوی، صاحبزادہ انس حسین رضوی، علامہ فاروق الحسن قادری، سجاد سیفی سمیت دیگر رہنماؤں کی شرکت۔ اجلاس میں سینٹ کے اندر حالیہ دنوں میں پیش کیے گے بل کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے بعد ویڈیو لنک پر اپنے خطاب میں امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی کا کہنا تھا کہ 30جولائی بروز اتوار سینٹ آف پاکستان کا سیاہ ترین دن تھا، جس میں اسلام پاکستان مخالف بل پیش کیا گیا۔ قانونی ماہرین مفتیان کرام اور معاشرہ کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہل ایمان نے اس نام نہاد پرتشدد انتہا پسندی بل کو اسلام کی اساس پر شدید حملہ قرار دیا ہے۔ کفر کے ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر اسلام کو پر تشدد انتہا پسندی سے جوڑ دیا گیا ہے۔ شہریوں کے بنیادی حقوق پامال کئے گئے ہیں، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہیں۔  میڈیا کا گلاگھونٹ دیا گیا ہے۔ انفرادی اور نجی زندگی کی جاسوسی اور عزتوں کو اچھالنے کا بھیانک منصوبہ بنایا گیا ہے۔ بل کے مندرجات کے مطابق دین، شعائر اسلام مقدسات اسلام اور ختم نبوت کی توہین اور کھلم کھلا گستاخی کرنے والے کو نہ مجرم سمجھا جائے گا اور نہ ہی دائرہ اسلام سے خارج، قرآن و سنت  کے مطابق 73 کے آئین میں مسلمان کی تعریف کو بھی بدل دیا گیا ہے، چنانچہ قادیانی اور گستاخان مقدسات اسلام کو بھی مسلمان کہنے کی مذموم جسارت کی گئی ہے۔ گوجرانوالہ  سے نمائندہ خصوصی کے مطابق  مرکزی امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ محمد سعد حسین رضوی نے کہا ہے پٹرول کی قیمت میں 20 روپے تک کا اضافہ غیر منصفانہ ہے، یکدم اتنا بڑا اضافہ کرکے غریب عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں قاری خالد محمود نقشبندی کے صاحبزادے علامہ حماد خالد کی وفات پر اظہار تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ سعد حسین رضوی نے مزید کہا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ گاڑیوں کے کرایوں، سبزیوں، دودھ دہی اور اشیائے خورونوش سمیت ہر چیز مہنگی ہونے کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا تیل کی قیمتوں میں اضافے سے بڑے منفی اثرات مرتب ہوں گے اس سے نہ صرف مہنگائی بڑھے گی بلکہ عوامی مشکلات میں بھی اضافہ ہو گا۔ عوامی توقعات کے برعکس پچھلے ایک برس میں ان کے مصائب شدید ترین ہو گئے ہیں۔ بالخصوص آسمان کو چھوتی گرانی نے ان کے اوسان خطا کر دیئے ہیں۔ اشیائے صرف کی بڑھتی ہوئی قیمتیں غریب کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جو موجودہ دورِ حکومت میں سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن